دہلی

احتجاجی ریسلرس کو دہلی پولیس کی جانب سے سیکوریٹی فراہم کردی گئی

دہلی پولیس نے تمام خواتین پہلوانوں کو بھی تحقیقات میں شامل ہونے اور ان کا 161 سی آر پی سی بیان ریکارڈ کرنے کیلئے طلب کیاہے تاکہ وہ مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرسکیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ایک یا دو دن میں خواتین پہلوان دہلی پولیس کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن آکر اپنے بیانات ریکارڈ کراسکتی ہیں۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے اتوار کو ان تمام 7 خواتین پہلوانوں کو سیکورٹی فراہم کی جنہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ سپریم کورٹ نے دہلی پولیس سے کہا تھاکہ وہ متاثرین کو مناسب سیکورٹی فراہم کرے جنہوں نے سنگھ کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔

متعلقہ خبریں
نابالغ ریسلر کی شناخت کا افشاء، پولیس کو ڈی سی ڈبلیو کی نوٹس
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
اُدھوٹھاکرے کے قافلہ سے اضافی گاڑی ہٹادی گئی
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چارج شیٹ پر جلد فیصلہ

 دہلی پولیس نے تمام خواتین پہلوانوں کو بھی تحقیقات میں شامل ہونے اور ان کا 161 سی آر پی سی بیان ریکارڈ کرنے کیلئے طلب کیاہے تاکہ وہ مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرسکیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ایک یا دو دن میں خواتین پہلوان دہلی پولیس کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن آکر اپنے بیانات ریکارڈ کراسکتی ہیں۔

برج بھوشن سنگھ کے خلاف درج کی گئی دو ایف آئی آر میں سے ایک کی کاپی ان سرکردہ ریسلرس کو سونپی گئی جو یہاں جنتر منتر پر احتجاج کررہے ہیں۔ تاہم جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پوکسو) ایکٹ کے تحت درج کی گئی دوسری ایف آئی آر کی کاپی پہلوانوں کو نہیں دی گئی ہے کیونکہ اسے متاثرہ کے خاندان کے حوالے کر دیا جائے گا۔

پولیس نے مزید کہاکہ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہاکہ وہ جلد ہی متاثرین کے بیانات ریکارڈ کریں گے۔ جمعہ کی شام پولیس نے خواتین پہلوانوں کے الزامات کے جواب میں ڈبلیو ایف آئی صدر کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔