حیدرآباد

حضرت سید محمد بادشاہ حسینی قادریؒ کی دینی و روحانی خدمات ناقابلِ فراموش: ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

انہوں نے کہا کہ انبیائے کرام علیہم السلام اور صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بعد دینِ حق کی تبلیغ اور روحانیت کے فروغ کا عظیم فریضہ اولیائے کرام نے انجام دیا۔ انہی اولیائے کاملین میں حضرت سید محمد بادشاہ حسینی قادریؒ کا نام عظمت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔

حیدرآباد: خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، نامپلی، حیدرآباد مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے پیر طریقت و رہبر شریعت حضرت مولانا سید محمد بادشاہ حسینی قادریؒ کی حیات و خدمات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی ترقی اور اس کا پیغام دنیا میں تلوار یا جنگ کے ذریعہ نہیں، بلکہ عمل، سیرت اور کردار کی قوت سے پھیلا ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

انہوں نے کہا کہ انبیائے کرام علیہم السلام اور صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بعد دینِ حق کی تبلیغ اور روحانیت کے فروغ کا عظیم فریضہ اولیائے کرام نے انجام دیا۔ انہی اولیائے کاملین میں حضرت سید محمد بادشاہ حسینی قادریؒ کا نام عظمت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔

مولانا صابر پاشاہ نے کہا کہ سرزمینِ حیدرآباد اولیاء و مشائخ کا گہوارہ رہی ہے، جہاں سے ایمان، محبت اور روحانیت کی خوشبو صدیوں سے پھیلتی آ رہی ہے۔ انہی برگزیدہ ہستیوں میں حضرت سید محمد بادشاہ حسینی قادریؒ کا شمار نمایاں بزرگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی خدمتِ دین، اصلاحِ امت اور اشاعتِ طریقت کے لیے وقف کر دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرتؒ نہ صرف ایک صاحبِ نسبت بزرگ تھے بلکہ اردو ادب و شاعری سے بھی گہرا تعلق رکھتے تھے۔ آپ کا تخلّص "لائح” تھا اور آپ کی شاعری میں تصوف، اخلاق اور محبتِ رسول ﷺ کی جھلک نمایاں طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

مولانا نے کہا کہ حضرت سید محمد بادشاہ حسینی قادریؒ کی علمی، ادبی اور روحانی خدمات اہلِ حیدرآباد کے لیے سرمایۂ فخر ہیں، اور ان کی تعلیمات آج بھی اصلاحِ معاشرہ اور فروغِ روحانیت کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔