کرناٹک

بھگوا لو ٹراپ: مسلم خاتون کے ساتھ غیر مسلم نوجوان کا ہوٹل میں ناشتہ (ویڈیو وائرل)

مسلم خاتون نے متاثرہ کو یہ کہہ کر بچانے کی کوشش کی کہ وہ اسے جانتی ہے۔ تاہم، حملہ آوروں نے اس کے بحث شروع کردی اور کہا کہ عورت کو معافی مانگنی چاہیے۔

چکبالا پور: کرناٹک کے چکبلا پور میں مسلم مردوں کے ایک گروپ نے ایک ہوٹل پر مسلم خاتون کے ساتھ ناشتہ کرتے ہوئے ہندو نوجوان کے ساتھ مار پیٹ کی۔

متعلقہ خبریں
ناشتہ کیوں ضروری ہے؟
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات، وزیر اعظم کا الزام گمراہ کن: محمد علی شبیر
گائے کے پیشاب سے علاج
ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو

پولس نے بتایا کہ نوجوان اور خاتون جمعرات کے روز چکبلا پور کے گوپیکا چاٹ ہاؤس میں ناشتہ کر رہے تھے۔ خاتون نے حجاب پہن رکھا تھا۔ گوپیکا چاٹ ہاؤس میں ناشتہ کرتے ہوئے متاثرہ نوجوان کا مذہب جاننے کے بعد ملزمان نے ان پر حملہ کیا۔

پولس نے بتایا کہ جب ملزم نے ہندو نوجوان کو مارنا شروع کیا تو مسلم خاتون نے متاثرہ کو یہ کہہ کر بچانے کی کوشش کی کہ وہ اسے جانتی ہے۔ تاہم، حملہ آوروں نے اس کے بحث شروع کردی اور کہا کہ عورت کو معافی مانگنی چاہیے۔

یو این آئی کو اس واقعہ اطلاع ذرائع سے ملی ہے اور اس ویڈیو کے مواد کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ متاثرہ شخص کی شکایت کے بعد پولس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کو پولس نے محفوظ کرلیا ہے اور معاملے کی چھان بین کی کی جا رہی ہے۔

a3w
a3w