مذہب

ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو

اگر ایسی نجاست ہو کہ اس کا اثر اور دھبہ بآسانی دور کیا جاسکتا ہو ، تو اس دھبہ کا دور کرنا ضروری ہے

سوال:- کسی کپڑے پر ناپاک دھبہ ہو ، جو دھونے کے باوجود صاف نہ ہو ، تو کیا ان کپڑوں میں نماز جائز ہے ؟
( روبینہ انجم،کتہ پیٹ )

متعلقہ خبریں
گائے کے پیشاب سے علاج
خواتین کا محرم کے بغیر سفر
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات، وزیر اعظم کا الزام گمراہ کن: محمد علی شبیر
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ

جواب:- اگر ایسی نجاست ہو کہ اس کا اثر اور دھبہ بآسانی دور کیا جاسکتا ہو ، تو اس دھبہ کا دور کرنا ضروری ہے اور اگر پانی کے علاوہ کسی اور چیز کی مدد لئے بغیر دھبہ دور کیا جانا ممکن نہ ہو جیسے خون ، تو اس دھبہ کا دور کرنا ضروری نہیں ۔

’’ وإن کانت شیئا لا یزول اثرہ الا بمشقۃ بان یحتاج في ازالتہ إلی شییٔ آخر سوی الماء کالصابون لا یکلف بازالتہ ‘‘ (الفتاوی الہندیۃ: ۴۲/۱)