تلنگانہ

تلنگانہ اسمبلی کے اجلاس دوسرے روز گرما گرم بحث دیکھی گئی

اس پر کملاکر نے اہم مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 42 فیصد ریزرویشن کے نفاذ کے لیے 9ویں شیڈول میں ترمیم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تجاویز کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

حیدرآباد: بی سی ریزرویشن بل پر وزیراعلیٰ تلنگانہ ریونت ریڈی نے بی آر ایس کے رکن اسمبلی گنگولا کملاکر سے تجاویز دینے کی خواہش کی۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار

اس پر کملاکر نے اہم مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 42 فیصد ریزرویشن کے نفاذ کے لیے 9ویں شیڈول میں ترمیم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تجاویز کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔


انہوں نے الزام لگایا کہ انتخابات سے پہلے بی سی ڈیکلریشن دینے والی کانگریس کو اپنے ہی کابینہ سے 42 فیصد ریزرویشن نافذ کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بی سی ریزرویشن بل پر سائنسی انداز میں سروے نہ کیا جائے تو مستقبل میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔


ان کے تبصروں پر وزیر پونم پربھاکر نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی سی ریزرویشن کے بارے میں آج بات کرنے والی بی آر ایس نے دس سال تک اقتدار میں رہتے ہوئے کیا کیا؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ ریاست کی تاریخ میں ایک تاریخی فیصلہ لیا جارہا ہے، اس موقع پر منحوس باتیں نہ کریں۔