سوشیل میڈیا

ٹیچر نے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا،طالبہ کا اقدامِ خودسوزی

طالبہ نے الزام عائد کیا کہ اس کی زبردست مزاحمت کے باوجود ٹیچر اپنے مطالبہ پر اَڑی رہی۔ ٹیچر کے خلاف شکایت درج کرلی گئی ہے اور اس معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

رانچی: جھارکھنڈ کے جمشید پور میں نویں جماعت کی ایک طالبہ نے جمعہ کے روز اپنے آپ کو آگ لگالی، کیوں کہ اس کے ایک ٹیچر نے اس شبہ میں کہ وہ اپنی یونیفارم میں کاغذ کی چٹھیاں چھپائی ہوئی ہے، اسے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا تھا۔ ایک عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 14 سالہ طالبہ کو اس کے ارکانِ خاندان شدید جھلسی ہوئی حالت میں قریبی ہاسپٹل لے گئے۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ لڑکی 80 فیصد جھلس چکی ہے اور اس کی حالت نازک ہے۔ لڑکی نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ خاتون ممتحن نے اس کی توہین کی اور کلاس روم سے متصل ایک کمرہ میں اسے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا، تاکہ یہ پتہ چلا سکے کہ وہ اپنے یونیفارم میں چٹھیاں چھپائی ہوئی ہے۔

 طالبہ نے الزام عائد کیا کہ اس کی زبردست مزاحمت کے باوجود ٹیچر اپنے مطالبہ پر اَڑی رہی۔ ٹیچر کے خلاف شکایت درج کرلی گئی ہے اور اس معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ لڑکی کی ماں نے بتایا کہ توہین برداشت نہ کرتے ہوئے نوجوان لڑکی نے اسکول سے گھر واپسی کے کچھ ہی دیر بعد اپنے آپ کو آگ لگالی۔

 اسی دوران اس واقعہ پر مقامی عوام میں برہمی پھیل گئی ہے اور وہ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ ان میں سے کئی نے کہا ہے کہ وہ لوگ اسکول جائیں گے اور ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔

a3w
a3w