سجادہ نشین روضہ بزرگ گلبرگہ حضرت خسرو حسینی کا سانحہ ارتحال
حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی ولد حضرت مولانا سید شاہ محمد محمد الحسینی سجادہ نشین روضہ بزرگ گلبرگہ کا آج رات دیر گئے طویل علالت کے بعد بعمر 79 انتقال ہوگیا۔
حیدر آباد(منصف نیوز بیورو) حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی ولد حضرت مولانا سید شاہ محمد محمد الحسینی سجادہ نشین روضہ بزرگ گلبرگہ کا آج رات دیر گئے طویل علالت کے بعد بعمر 79 انتقال ہوگیا۔
نماز جنازہ بروز جمعرات بعد نماز مغرب مسجد روضہ بزرگ میں ادا کی جائے گی جب کہ تدفین احاطہ درگاہ میں عمل میں آئے گی۔ حضرت سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے چانسلر بھی تھے۔
حضرت کے سانحہ ارتحال کی خبر عام ہوتے ہی سینکڑوں لوگ آخری دیدار کے لئے اُن کی رہائش گاہ پہنچنا شروع ہوگئے۔ سوشل میڈیا پر اُن کے معتقدین کے تعزیتی بیانات کی بھرمار ہوگئیں۔
تعلیم کے میدان میں مرحوم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، جنہوں نے اپنے والد محترم کے شروع کردہ تعلیمی اداروں کو بڑے پیمانے پر وسعت دیتے ہوئے ڈیمڈ یونیورسٹی کا درجہ حاصل کیا۔ وہ 2007ء سے روضہ بزرگ کے سجادہ نشین و متولی کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے تھے اور حال ہی میں انہوں نے اپنے بڑے فرزند سید شاہ علی حسینی کو تولیت سونپ دی تھی۔
حضرت خسرو حسینی کی ابتدائی تعلیم حیدر آباد میں ہوئی اور عثمانیہ یونیورسٹی سے گریجویشن کی تکمیل کے بعد عربی میں ایم اے کیا۔ میک گل یونیورسٹی کینیڈا سے اسلامی اسٹیڈیز میں ایم اے کیا اور اُنہیں بیل فورڈ یونیورسٹی امریکہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا۔
تصوف کے میدان میں اُن کا مطالعہ بہت ہی گہرا تھا، وہ ذوقیہ نعتیہ شاعری بھی کیا کرتے تھے۔ وہ ایک بہترین منتظم تھے اور ہر عمر کے لوگوں میں یکساں مقبول تھے۔ پسماندگان میں محل مبارک کے علاوہ 2 صاحبزادے اور 3 صاحبزادیاں ہیں۔ مولانا سید شاہ حسن شبیر حسینی سجادہ نشین روضہ خرد نے حضرت سانحہئ ارتحال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔