امریکہ و کینیڈا

شہریت ترمیمی قانون پر امریکہ نے بھی اپنی تشویش ظاہر کردی

دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کا شہریت ترمیمی قانون امتیازی قانون ہے جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

واشنگٹن: امریکہ اور نے ہندوستان کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر عدم تحفظات کا اظہار کردیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہندوستان میں شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون کے نفاذ پر تشویش ہے۔ ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
سرکاری اسکیمات کو موثر طریقہ سے نافذ کرنے کے اقدامات، اضلاع میں سینئر آئی اے ایس آفیسرس کا بطور اسپیشل آفیسر تقرر
جنتادل(یو) کے ترجمان کے عہدہ سے کے سی تیاگی مستعفی
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی آزادی کا احترام اور قانون کے تحت تمام قومیتوں اور گروپس کے ساتھ یکساں سلوک جمہوریت  کا بنیادی اصول ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کا شہریت ترمیمی قانون امتیازی قانون ہے جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے 2019 میں منظور  ہونے  والے شہریت کے  قانون کو نافذ کردیا ہے۔ مسلم تنظیموں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے قانون کو مسلم دشمن قرار دیا ہے۔