بھارت

لا کمیشن کی یونیفارم سول کوڈ پر رائے یا مشورہ دینے کی تاریخ میں توسیع

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا ہے کہ جن افراد نے کسی بنا پر اب تک رائے نہیں دی تھی وہ اس موقع کا ضرور فائدہ اٹھائیں کیوں کہ لا کمیشن نے تاریخ میں دو ہفتے کی توسیع کردہ ہے۔

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا ہے کہ جن افراد نے کسی بنا پر اب تک رائے نہیں دی تھی وہ اس موقع کا ضرور فائدہ اٹھائیں کیوں کہ لا کمیشن نے تاریخ میں دو ہفتے کی توسیع کردہ ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلمان فلسطین اور ملک کے پارلیمانی الیکشن کے لئے دعا کا اہتمام کریں : صدر مسلم پرسنل لاء بورڈ
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا دورہ دہلی متوقع
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی
سی اے اے اور این آر سی قانون سے لاعلمی کے سبب عوام میں خوف وہراس
حکومت کچھ خطرناک قوانین لارہی ہے: جائیدادوں کی بذریعہ زبانی ہبہ تقسیم کردیجئے

انہوں نے ملک کے مسلمانوں اور تمام سنجیدہ و انصاف پسند افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اگر ملک کی تکثیریت، تنوع اور مذہبی و ثقافتی آزادی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یونیفارم سول کو ڈ کی مخالفت میں اپنی رائے مدلل انداز میں لا کمیشن آف انڈیا کو ضرور دیں۔

اگر کسی وجہ سے وہ اب تک اپنی رائے یا مشورہ کمیشن کو نہ دے سکے ہوں تو ان کے لئے ایک خوش خبری یہ ہے کہ لا کمیشن نے یونیفارم سول کو ڈ پر رائے یا مشورہ دینے کی تاریخ میں توسیع کردی ہے۔

اب 28؍ جولائی تک لوگ اپنا جواب داخل کرسکتے ہیں۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے درج ذیل ایک لنک جاری کی گئی تھی، آپ اس لنک کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اپنی رائے بھیجیں اور اپنے متعلقین سے بھیجوائیں۔

https://tinyurl.com/nouccisAIMPLB

ترجمان بورڈ نے مزید کہا کہ لا کمیشن کے ممبر سکریٹری کے بسوال نے اپنے نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ یو سی سی پر رائے دینے کے معاملے میں لوگوں کی دلچسپی اور شوق کو دیکھتے ہوئے نیز کئی افراد اور تنظیموں کے مطالبہ پر رائے دینے کی تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ خود آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے بھی لا کمیشن کے چیرمین کو ایک خط لکھ کر رائے دینے کی مدت کو 6 ماہ تک بڑھا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

اب چونکہ مزید دو ہفتوں کا وقت بڑھا دیا گیا ہے تو ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوشش کرنی چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ تنظیمیں اور افراد 28 جولائی تک اپنی رائے ضرور بالضرور لاکمیشن تک پہنچادیں۔

لاکمیشن کے نوٹیفیکیشن میں جہاں عام آدمی کو رائے دینے کی بات لکھی گئی ہے وہیں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تنظیم/جماعت/سوسائٹی/ اور معزز شہریوں (اہل علم، قانون داں، دانشور اور انٹیلیکچول) حضرات سے بھی رائے دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے درج ذیل لنک کو استعمال کرکے اداروں/جماعتوں اور شخصیات کی طرف سے رائے دی جاسکتی ہے۔

http://tinyurl.com/nouccisAIMPLB-Trust-Leader

یا کمیشن کے درج ذیل لنک پر اپنا جواب داخل کریں۔

membersecretary-lci@gov.in