دہلی

راجیہ سبھا میں آج بھی ہنگامہ جاری

عام آدمی پارٹی کے رکن سنجے سنگھ کی معطلی، منی پور کی صورتحال اور چھتیس گڑھ اور راجستھان میں خواتین کے خلاف تشدد کے معاملوں پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان کے ہنگامہ کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کے روز دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رکن سنجے سنگھ کی معطلی، منی پور کی صورتحال اور چھتیس گڑھ اور راجستھان میں خواتین کے خلاف تشدد کے معاملوں پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان کے ہنگامہ کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کے روز دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی دہلی روانہ
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری

مانسون اجلاس کا یہ لگاتار چوتھا دن ہے، جب ایوان میں وقفہ صفر کی کارروائی نہيں چل سکی اور ہنگامہ جاری رہا۔

چیرمین جگدیپ دھنکھڑ نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران نے عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ کی معطلی کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔

چیئرمین نے اراکین سے خاموش ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان کی کارروائی جاری رہنے دیں۔ عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا نے مسٹر سنجے سنگھ کی معطلی میں مناسب طریقہ کار کی پیروی نہ کرنے کا مسئلہ اٹھایا۔

چیئرمین نے ان کی بات کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن کے شور شرابے کے درمیان ضروری دستاویزات ایوان کے ٹیبل پر رکھوائے۔ اس دوران کانگریس کے پرمود تیواری نے منی پور کی صورتحال پر ایوان میں بحث کا مطالبہ کیا۔

ایوان کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ ضابطہ 267 کے تحت اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کی طرف سے 51 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ انہوں نے تمام 51 ارکان کے نام پڑھ کر سنائے۔ ان میں سے ایک نوٹس گیان واپی مسجد سے متعلق ہے جبکہ دوسرا نوٹس منی پور کی صورتحال پر بحث کے بارے میں ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ انہیں رول 176 کے تحت تین نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ یہ نوٹس راجستھان اور چھتیس گڑھ میں خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے بارے میں ہے۔

مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ حکومت منی پور پر بحث کے لیے تیار ہے، اس لیے رول 267 کے تحت موصول ہونے والے تمام نوٹس مسترد کر دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیان واپی مسجد سے متعلق نوٹس مقررہ دفعات کے مطابق نہیں ہے، اس لیے اسے بھی نامنظور کیا جاتا ہے۔

قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ چیئرمین کو راجستھان اور چھتیس گڑھ سے متعلق رول 176 کے تحت موصول ہونے والے نوٹس پر بحث کے لیے وقت طے کرنا چاہیے۔

حکومت اس پر بحث کے لیے تیار ہے۔ ملک بھر میں خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد میں اضافے کی خبریں آرہی ہیں، اس لیے اس پر بحث ضروری ہے۔

کانگریس کے پی چدمبرم نے کہا کہ منی پور پر پہلے ایوان میں بحث ہونی چاہئے۔ اس پر حکمران جماعت کے ارکان چھتیس گڑھ اور راجستھان میں خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی نشستوں سے آگے نکل آئے اور نعرے لگانے لگے۔

اپوزیشن ارکان نے بھی شور مچانا شروع کردیا۔ چیئرمین نے دونوں فریقین سے پرسکون ہونے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی 11 بجکر 20 منٹ پر 12 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔