شمالی بھارت

گروگرام میں مزار کو آگ لگادی گئی

مزار کی دیکھ بھال کرنے والے گھسیٹے رام کی شکایت کے بموجب جو اترپردیش کے بارہ بنکی کا رہنے والا ہے‘ موضع کھنڈسہ میں وہ جب اتوار کی رات 8:30 بجے اپنے مکان فیروز گاندھی کالونی روانہ ہوا تو مزار میں سب کچھ ٹھیک تھا۔

گروگرام: ہریانہ میں گروگرام کے ایک موضع میں پیر کی صبح بعض نامعلوم افراد نے ایک مزار کو آگ لگادی۔

متعلقہ خبریں
گروگرام میں مسلم مزدوروں کو تخلیہ کردینے کا انتباہ
پھیپھڑے کی منتقلی کیلئے گروگرام میں 12 کلو میٹر کا گرین کاریڈور

مزار کی دیکھ بھال کرنے والے گھسیٹے رام کی شکایت کے بموجب جو اترپردیش کے بارہ بنکی کا رہنے والا ہے‘ موضع کھنڈسہ میں وہ جب اتوار کی رات 8:30 بجے اپنے مکان فیروز گاندھی کالونی روانہ ہوا تو مزار میں سب کچھ ٹھیک تھا۔

اس نے سیکٹر 37 کے پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں کہا کہ رات 1:30 بجے کے آس پاس مزار کے قریب رہنے والے کسی شخص نے اسے فون کیا کہ بعض نامعلوم افراد نے مزار کو آگ لگادی۔ لوگوں کی مدد سے آگ بجھادی گئی۔

گھسیٹے رام نے ایف آئی آر میں کہا کہ وہ جب وہاں پہنچا تو مزار کے دروازہ کے اندر رکھے نذرانے/ چڑھاوے جل چکے تھے۔ اسے پتہ چلا کہ 5-6نوجوان لڑکوں کا گروپ اکٹھا ہوااور مزار کو آگ لگادی۔

اس نے کہا کہ اس سے لوگوں کے آستھا کو ٹھیس پہنچی ہے اور اس سے سماج میں فساد برپا ہوسکتا ہے۔ اس نے مطالبہ کیا کہ ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے۔ گھسیٹے رام کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً 7 سال سے مزار کی دیکھ بھال کررہا ہے جہاں سبھی مذاہب کے ماننے والے آتے ہیں۔

اس نے پیر کی صبح پی ٹی آئی سے کہا کہ پیر بابا کا یہ مزار کئی دہے پرانا ہے اور گاؤں کے سبھی لوگ یہاں آتے ہیں۔ مزار کو آگ لگانے والے باہر کے لوگ ہوں گے۔

گروگرام میں دفعہ 144 لاگو ہونے کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا۔بازار کے بیچ چھوٹی درگاہ کی اندرونی دیوار پر ہندو دیوی دیوتاؤں کی تصویریں ہیں۔ باہری دیوار پر بھی ایک ہندو دیوتا کی تصویر ہے اور اوم اور سواستک کا نشان بنا ہے۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ملزمین کی شناخت کی جارہی ہے اور انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔