امریکہ و کینیڈا

امریکی صدر نے ایران کو ممکنہ جوابی حملہ سے خبردار کردیا

ایران نے ایرانی سرزمین پر اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کی دھمکی دی ہے، جبکہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے بھی فضائی حملے میں شہید کیے جانے والے کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے خلاف انتقامی کارروائی کی توقع ہے۔

واشگنٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اسرائیل پر ممکنہ حملے کے بارے میں ایک بار پھر خبردار کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل کو سخت ترین سزا دینے كیلئے حالات سازگار ہیں:علی خامنہ ای
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
کویتی پارلیمنٹ تحلیل
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی
پی سی بی چیرمین کا جئے شاہ کو انتباہ

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن نے ایران کے لیے پیغام کے حوالے سے صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کارروائی سے باز رہنے کا پیغام دیا۔

صدر جو بائیڈن نے اسی نوعیت کا انتباہ، یکم اپریل کو اسرائیل کے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر فضائی حملے کے جواب میں ایرانی راکٹ اور ڈرون حملے کے بعد دیا تھا، اس حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے 7 رہنماؤں سمیت دو اعلیٰ جنرل بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔

31 جولائی کو حماس کے سیاسی رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی ایران کے دارالحکومت تہران میں شہادت اور اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے اہم کمانڈر فواد شکر کی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں میں شہادت کے بعد سے مشرق وسطٰی میں کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

حماس اور ایران نے اسرائیل پر اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کا الزام عائد کیا ہے، جبکہ تل ابیب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ایران نے ایرانی سرزمین پر اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کی دھمکی دی ہے، جبکہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے بھی فضائی حملے میں شہید کیے جانے والے کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے خلاف انتقامی کارروائی کی توقع ہے۔

خیال رہے، یہ ساری صورتحال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1,139 اسرائیلی ہلاکت اور اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی میں جاری جارحیت کے نتیجے میں 39,800 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد سامنے آئی ہے۔

a3w
a3w