مشرق وسطیٰ

امریکی وزیر خارجہ کی شاہ اردن عبداللہ دوم سے ملاقات

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کے اُردن کے شاہ اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ وہ اردن کے دارالحکومت عمان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایک گودام بھی گئے۔

عمان(اردن): امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کے اُردن کے شاہ اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ وہ اردن کے دارالحکومت عمان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایک گودام بھی گئے۔

متعلقہ خبریں
امریکہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے، انٹونی بلنکن کا اہم بیان
حماس قائد اسمٰعیل ھنیہ، جنگ بندی بات چیت کے بعد مصر سے روانہ
محمود عباس سے انٹونی بلنکن کی ملاقات
غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری
اسرائیلی شہریوں کو بغیر ویزا امریکہ داخلے کی اجازت

اُنہوں نے غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کو پھیلنے سے روکنے مشرق وسطیٰ میں فوری سفارتی مشن کو آگے بڑھانے پر زوردیا۔ تین ماہ میں خطہ کا اُن کا یہ چوتھا دورہ ہے۔

اُنہوں نے زوردیا کہ اسرائیل کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی فوجی کارروائی کو اس طرح ڈھالے کہ شہریوں کی ہلاکتیں گھٹ جائیں اور انسانی امداد زیادہ سے زیادہ غزہ پہنچنے لگے۔ اُنہوں نے جنگ کے بعد خطہ کے مستقبل کیلئے تفصیلی منصوبے تیار کرنے کی اہمیت بھی اجاگر کی۔

اسرائیل کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائی سے غزہ کا علاقہ تھس نہس ہوچکا ہے۔ ایک دن قبل امریکی وزیر خارجہ نے استنبول اور کریٹ میں ترک اور یونانی رہنماؤں سے بات چیت کی تھی۔ اُنہوں نے آج اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور وزیر خارجہ ایمن صفدی سے ملاقات کی۔

اُنہوں نے امریکی اقدامات کیلئے تائید حاصل کرنے کی کوشش کی تاکہ تین ماہ سے جاری جنگ خطہ میں نہ پھیلے۔ غزہ میں انسانی امداد کی سپلائی بڑھ جائے۔ اردن ا ور دیگر عرب ممالک اسرائیل کی کارروائی پر برہم ہیں۔ وہ فوری جنگ بندی چاہتے ہیں کیونکہ شہریوں کی ہلاکتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔

اسرائیل نے جنگ روکنے سے انکار کردیا ہے۔ انٹونی بلنکن اردن کے دارالحکومت میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے ریجنل کوارڈینیشن ویر ہاؤس گئے جہاں غزہ بھیجنے کیلئے ٹرکس میں امدادی سامان لادا جارہا ہے۔ اُنہوں نے ڈبلیو ایف پی اور اقوام متحدہ کی دیگر ایجنسیوں کے کام کی ستائش کی۔

اُنہوں نے حکومت اردن کی بھی تعریف کی کہ وہ غزہ میں امداد کیلئے مدد کررہی ہے۔ امریکہ، اسرائیل پر کئی ہفتوں سے زوردے رہا ہے کہ غزہ میں زیادہ سے زیادہ غذاء، پانی، ایندھن اور دوائیں جانے دی جائیں۔ تین ہفتہ قبل اسرائیل نے انسانی امداد کیلئے تیسرا پوائنٹ کھولا تھا لیکن ابھی بھی غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکس کی تعداد میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔

جاریہ ہفتہ روزانہ 120 کے آس پاس ٹرکس دا خل ہوئے۔ جنگ سے قبل سامان سے لدے 500 ٹرکس روزانہ غزہ آتے تھے۔ 23 لاکھ کی لگ بھگ ساری آبادی اپنی بقا کیلئے سرحد پار سے آنے والے ٹرکس پر منحصر ہے۔ غزہ میں ہر 4 فلسطینیوں میں ایک فلسطینی بھوک سے مررہا ہے۔

غزہ کی لگ بھگ 85 فیصد آبادی اسرائیلی بمباری کی وجہ سے بے گھر ہوچکی ہے۔ بیشتر لوگ اقوام متحدہ کے کیمپس میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جہاں گنجائش سے کہیں زیادہ لوگ رہ رہے ہیں۔ سڑکوں پر ٹینٹ لگ چکے ہیں۔ زیادہ تر دواخانے بند ہوچکے ہیں اور جن دواخانوں میں علاج جاری ہے وہاں مریضوں کی بھیڑ ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اردن سے قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جائیں گے۔ وہ منگل اور چہارشنبہ کو اسرائیل اور مغربی کنارہ کا دورہ کرکے مصرجائیں گے۔ اسی دوران بحیرہ احمر میں یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں کے بڑھتے حملوں نے بین الاقوامی تجارت درہم برہم کردی ہے۔ امریکہ اور اُس کے حلیف اس اہم تجارتی بحری گزرگاہ کی پٹرولنگ تیز کرچکے ہیں۔

a3w
a3w