آندھراپردیش

وویکا نندا ریڈی قتل کیس تحقیقات نتیجہ خیز ہونے کی امید

امراوتی: آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کے چچاو سابق ریاستی وزیر وائی ایس وویکا نندا ریڈی کے قتل کی تحقیقات جو سی بی آئی کررہی ہے نتیجہ خیز ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں مگر اس قتل کیس پر حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور اپوزیشن تلگودیشم پارٹی کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
بیٹے نے لذیز کھانہ نہ دینے پر ماں کو ہلاک کردیا
قدیم کیس میں ملے پلی قیصر گرفتار
1974 کے قتل کیس میں 80 سالہ ملزم کوسزائے عمر قید
عدالت نے ایک شخص اور خاندان کے 5 ارکان کو ہلاکت کے الزام سے بری کردیا

اس کیس میں سی بی آئی نے چیف منسٹر جگن کے کزن و ایم پی کڑپہ اویناش ریڈی اور ان کے والد بھاسکر ریڈی پر انگلی اٹھائی ہے۔ سی بی آئی کی ان دونوں کی طرف انگشت نمائی کے بعد اپوزیشن ٹی ڈی پی نے حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس قتل کیلئے خود چیف منسٹر کو موردالزام ٹھہرایا۔

سی بی آئی کے حالیہ انکشافات نے حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جبکہ حکمراں جماعت کے قائدین نے الزام عائد کیا کہ سابق چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو، سی بی آئی تحقیقات کو مثاثر کررہے ہیں چار سالہ قدیم سنسنی خیز کیس میں حالیہ پیش رفت ایسے وقت میں ہورہی ہے جبکہ تمام جماعتیں، آئندہ سال منعقد شدنی انتخابات کی تیاری کررہی ہیں اور امکان ہے کہ یہ کیس، انتخابات پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

وائی ایس آر سی پی کے قائدین نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی کے نچلے رینک کے عہدیدار، اس کیس کی تحقیقات کو غلط سمت کی طرف لیجار ہے ہیں۔ ان قائدین نے چندرا بابو نائیڈو کی طرف انگلی اٹھائی کیونکہ نائیڈو کے دور حکومت میں ہی وویکا نندا ریڈی کے قتل کی واردات پیش آئی۔ وویکا نندا ریڈی، متحدہ ریاست کے سابق چیف منسٹر راج شیکھر ریڈی کے چھوٹے بھائی تھے۔

وہ 15 مارچ2019 کو پلی ویندو لہ میں آبائی مکان میں مشتبہ طور پر قتل کردئیے گئے۔ 68 سالہ سابق ریاستی وزیر و سابق ایم پی وویکا نندا ریڈی گھر میں تنہا مقیم تھے۔ تب نامعلوم افراد مکان میں داخل ہوئے اور ان کا قتل کردیا، کڑپہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم شروع کرنے سے چند گھنٹوں قبل ریڈی کے قتل کی واردات پیش آئی۔ اس کیس کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی مگر ایس آئی ٹی کسی نتیجہ پر پہنچنے میں ناکام رہی۔

آندھرا پردیش ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد سال2020 میں سی بی آئی نے اس کیس کو حاصل کیا تھا۔ وویکا نندا ریڈی کی دختر سنیتا ریڈی کی عرضی پر سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے اس کیس کی تحقیقات سی بی آئی کی سپرد کردی۔ سنیتا ریڈی نے اس کیس میں چندررشتہ داروں پر شک کا اظہار کیا تھا۔26 اکتوبر 2021 کو سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کی اور 31جنوری 2022 کو ضمنی چارج شیٹ پیش کی۔

گذشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ نے اس قتل کے پس پردہ بڑی سازش کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کیس کی سی بی آئی عدالت حیدرآباد منتقل کردیا۔ تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے سی بی آئی نے28 جنوری کو اویناش ریڈی سے پوچھ تاچھ کی تھی۔ انہیں 24 فروری کو دوبارہ طلب کیا گیا۔

سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ وویکا نندا ریڈی قتل کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ملزموں کو40کروڑ کی رقم ادا کی گئی۔ سی بی آئی نے 3فروری کو کرشنا موہن ریڈی جو چیف منسٹر کے او ایس ڈی تھے، سے بھی پوچھ تاچھ کی اور نوین سے بھی سوالات کئے گئے جو چیف منسٹر کے مکان میں کام کرتا تھا۔ تحقیقات کی اس پیش رفت پر ٹی ڈی پی نے جگن پر حملے تیز کرتے ہوئے اس کیس میں جگن کی طرف انگلی اٹھائی ہے۔

a3w
a3w