صحافی نسیم احمد کے مندر میں داخلے کا ویڈیو وائرل
پیشانی پر تلک لگانے اور گردن میں بھگوا اسکارف باندھنے کی تصاویر سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سوشیل میڈیا پر صحافی شدید تعاقب کیا گیا اور گالی گلوج کی گئی۔
آگرہ: دہلی کے نیوز چینل کے صحافی یہاں ایک مذہبی پروگرام کی رپورٹنگ کے دوران ایک مندر میں داخل ہوگئے۔ پیشانی پر تلک لگانے اور گردن میں بھگوا اسکارف باندھنے کی تصاویر سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سوشیل میڈیا پر صحافی شدید تعاقب کیا گیا اور گالی گلوج کی گئی۔
بعض مقامی افراد نے اسے اور اس کے خاندان کو دھمکی بھی دیا۔ خبروں کے مطابق40سالہ صحافی نسیم احمد جو آگرہ کے چینل کیلئے کام کرتاہے جب شہر کے ایک مندر میں گیا کسی نے تصویر کشی کی اور انٹرنیٹ پر پیش کیا۔تصویر بہت جلد وائرل ہوگئی اور لوگ سوشیل میڈیا پر اس کا تعاقب شروع کردئے۔ایس پی(سٹی)وکاس کمار نے بتایا کہ وہ اس واقعہ کا نوٹ لئے ہیں۔
محمد عمران اور دیگر6افراد تصویر شیئر کئے اور سوشیل میڈیا پر قابل اعتراض اظہار خیال کئے‘کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کے دفعات153-A،153-B،500،501 اور504کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ملزمین کو گرفتار کرنے پولیس چند مقامات پر دھاوے کی ہے۔تمام ملزمین فرار ہیں۔بہت جلد گرفتار ی عمل میں لائی جائے گی۔