شمال مشرق

چھتیس گڑھ میں سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں میں تصادم، 29 نکسلائیٹ ہلاک

سکیورٹی فورسز کی جانب سے پورے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ تصادم میں تین فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ یہ واقعہ چھتیس گڑھ کے کانکیر کے چھوٹابیٹیہ تھانہ علاقہ کے تحت بناگنڈہ اور کورونار کے درمیان ہاپاتولا جنگل میں پیش آیا۔

نئی دہلی: چھتیس گڑھ کے کانکیر ضلع میں سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان شدید تصادم کی خبر ہے۔ واقعہ کے حوالے سے موصولہ اطلاع کے مطابق اس واقعہ میں 29 نکسلائیٹ مارے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مقابلے میں بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی
اے پی وزیر کے قافلہ کی گاڑی سے ٹکر ایک شخص ہلاک
لٹیرا گرفتار‘9.5 لاکھ روپئے برآمد جوبلی ہلزپولیس کی کاروائی
کشمیر میں دہشت گردوں کو کچل دینے سیکوریٹی فورسس کو مکمل آزادی: منوج سنہا
غزہ پر اسرائیلی بربریت میں اقوام متحدہ کے 9 ملازمین ہلاک

 سکیورٹی فورسز کی جانب سے پورے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ تصادم میں تین فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ یہ واقعہ چھتیس گڑھ کے کانکیر کے چھوٹابیٹیہ تھانہ علاقہ کے تحت بناگنڈہ اور کورونار کے درمیان ہاپاتولا جنگل میں پیش آیا۔

اے ڈی جی نکسل آپریشنز وویکانند سنہا نے کہا کہ انکاؤنٹر میں کئی نکسلائیٹ مارے گئے ہیں۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ زخمی فوجیوں کی حالت نارمل اور خطرے سے باہر ہے۔ زخمی فوجیوں کے بہتر علاج کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ واقعہ دوپہر دو بجے کا بتایا جاتا ہے۔

حالیہ دنوں میں چھتیس گڑھ میں نکسلیوں کے خلاف مسلسل کارروائیاں چل رہی ہیں۔ حال ہی میں بستر کے علاقے میں، ایک خاتون نکسلائٹ سمیت دو انعام یافتہ نکسلیوں نے سیکورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے اور سیکورٹی فورسز نے دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔

پولس حکام نے بتایا تھا کہ سکما ضلع میں دو نکسلیوں نے جن پر 8 لاکھ روپے کا انعام تھا نے خودسپردگی اختیار کی ہے اور بیجاپور ضلع میں سیکورٹی فورسز نے دو نکسلیوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولنگ اہلکار ووٹنگ کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکسل علاقوں میں جائیں گے۔

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں نکسل سے متاثرہ بستر سیٹ کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان منگل کو کئی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پولنگ عملے کو لے جانے کی کوششیں شروع کی گئیں۔

اس سیٹ پر ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی۔ ریاست میں چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے عہدیداروں نے بتایا کہ بیجاپور اور سکما اضلاع کے حساس علاقوں میں واقع پولنگ اسٹیشنوں پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور پولنگ ٹیموں کو بھیجنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

بستر لوک سبھا حلقہ کے جنوبی حصے میں واقع دونوں اضلاع میں انتخابات کے دوران سیکورٹی فورسز پر نکسلی حملوں کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ بیجاپور کے ضلع مجسٹریٹ انوراگ پانڈے نے کہا کہ ضلع میں عام انتخابات کے لیے کل 245 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ ان میں سے اندرونی علاقوں کے 99 پولنگ سٹیشنوں کو (محفوظ مقامات پر) منتقل کر دیا گیا ہے۔

سیکورٹی فورسز کی شدید کارروائی سے نکسل کیمپ میں ہلچل ہے۔ دنتے واڑہ میں ایک یا دو نہیں بلکہ 26 نکسلیوں نے ایک ساتھ خودسپردگی کی۔ ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں میں ایک انعام یافتہ نکسلی بھی شامل تھا۔ اس پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔

 ہتھیار ڈالنے والے نکسلائیٹس کے بارے میں، ایس پی گورو رائے نے کہا کہ وہ تمام شرارتی سرگرمیوں میں ملوث تھے، جن میں پوسٹر، بینر لگانا، سامان جمع کرنا، آتش زنی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنا شامل ہیں۔

a3w
a3w