ٹرمپ کو زہر بھرا خط بھیجنے والی خاتون کو سزا سنا دی گئی
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے دور صدارت میں دھمکی آمیز اور زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے دور صدارت میں دھمکی آمیز اور زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مجرمہ کینیڈا اور فرانس کی دوہری شہریت رکھنے والی 55 سالہ پاسکل سیسیل ویرونیک فیریئر کو خط ارسال جانے کے دو دن بعد بفیلو اور فورٹ ایری، اونٹاریو کے درمیان کینیڈا اور امریکہ کی سرحد پر گرفتار کیا گیا۔ جس نے رواں سال کے شروع میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا تھا۔
استغاثہ نے بتایا کہ خاتون نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے ستمبر 2020 میں کینیڈا کے صوبے کیوبیک میں اپنی رہائش گاہ پر رائسن بنائی تھی۔
جمعرات کو امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ خاتون نے وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکساس اسٹیٹ کے قانون نافذ کرنے والے آٹھ اہلکاروں کو زہر آلود ’رائسن‘ سے بھرے خطوط بھیجے تھے، تاہم امریکی حکام نے خط وائٹ ہاؤس پہنچنے سے قبل ہی ضبط کر لیا تھا۔
خط کے لفافے میں زہر آلود مواد ’رائسن‘ موجود تھا جو ارنڈی کی پھلیوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس زہریلے مواد کی معمولی مقدار بھی سونگھنے، نگھلنے یا ٹیکہ لگانے سے جسمانی اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں۔
خط میں موجود مواد کو ایک گودام میں ٹیسٹ کیا گیا تھا جس کے بعد اس میں رائسن زہر ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔