آندھراپردیش

خود کو اے پی ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والانوجوان گرفتار

خود کو آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والے نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا۔

حیدرآباد: خود کو آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والے نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا۔

متعلقہ خبریں
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
نائیڈو کی عبوری ضمانت کی درخواست، ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا
حیدرآباد میں غیر قانونی پانی کی موٹرز کے خلاف کارروائی، 64 موٹریں ضبط
اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے جمعیة علماءکی جدوجہد ناقابل فراموش:حافظ پیر خلیق احمد صابر
ڈاکٹروں کی کوتاہی یا جرم؟ مریض کی موت پر اہل خانہ کا احتجاج

تفصیلات کے مطابق ملزم جس کی شناخت آندھراپردیش کے ضلع کرشنا کے جی سندیپ کے طورپر کی گئی ہے نے دھوکہ دہی کے ایک معاملہ میں متاثرین کو انصاف دلانے اورمسئلہ کو حل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ان سے 50 ہزارروپئے اڈوانس رقم حاصل کی تھی۔

اس نے متاثرین سے کہا تھا کہ خاتون جج اس کی بہن ہے۔اس نے رقم لینے کے بعد پولیس کو فون کرتے ہوئے خود کو جج قراردیا اوراس نے دھوکہ دہی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی۔

اس نے دوبارہ پولیس کو فون کیا اور کہا کہ وہ جج کا پی اے بات کررہا ہے جس پر شہرحیدرآباد کے ”کے پی ایچ بی“سرکل انسپکٹرکو شبہ ہوا۔

اس پولیس عہدیدار نے فون نمبر کی بنیاد پر اے پی ہائی کورٹ میں اس تعلق سے معلومات حاصل کرنے کی سب انسپکٹر کو ہدایت دی۔

جب سب انسپکٹر نے اس تعلق سے جانچ کی توپتہ چلا کہ یہ فون نمبردراصل سندیپ کے نام پر ہے۔پولیس نے اس کو گرفتار کرلیا۔اس سے پوچھ گچھ پر اس نے اعتراف جرم کرلیا۔