آندھراپردیش

خود کو اے پی ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والانوجوان گرفتار

خود کو آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والے نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا۔

حیدرآباد: خود کو آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والے نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
نائیڈو کی عبوری ضمانت کی درخواست، ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

تفصیلات کے مطابق ملزم جس کی شناخت آندھراپردیش کے ضلع کرشنا کے جی سندیپ کے طورپر کی گئی ہے نے دھوکہ دہی کے ایک معاملہ میں متاثرین کو انصاف دلانے اورمسئلہ کو حل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ان سے 50 ہزارروپئے اڈوانس رقم حاصل کی تھی۔

اس نے متاثرین سے کہا تھا کہ خاتون جج اس کی بہن ہے۔اس نے رقم لینے کے بعد پولیس کو فون کرتے ہوئے خود کو جج قراردیا اوراس نے دھوکہ دہی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی۔

اس نے دوبارہ پولیس کو فون کیا اور کہا کہ وہ جج کا پی اے بات کررہا ہے جس پر شہرحیدرآباد کے ”کے پی ایچ بی“سرکل انسپکٹرکو شبہ ہوا۔

اس پولیس عہدیدار نے فون نمبر کی بنیاد پر اے پی ہائی کورٹ میں اس تعلق سے معلومات حاصل کرنے کی سب انسپکٹر کو ہدایت دی۔

جب سب انسپکٹر نے اس تعلق سے جانچ کی توپتہ چلا کہ یہ فون نمبردراصل سندیپ کے نام پر ہے۔پولیس نے اس کو گرفتار کرلیا۔اس سے پوچھ گچھ پر اس نے اعتراف جرم کرلیا۔