مضامین

بچّہ ہے، اس کو یُوں نہ اکیلے کفن میں ڈال

فلسطین کے معصوم شہدا کے نام

فلسطین کے معصوم شہدا کے نام

متعلقہ خبریں
موت، تباہی اور غصہ کے درمیان غزہ میں خون سے رنگی عید
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک

بچّہ ہے، اس کو یُوں نہ اکیلے کفن میں ڈال

ایک آدھ گُڑیا، چند کھلونے کفن میں ڈال

نازک ہے کونپلوں کی طرح میرا شِیرخوار

سردی بڑی شدید ہے، دُہرے کفن میں ڈال

کپڑے اِسے پسند نہیں ہیں کُھلے کُھلے

چھوٹی سی لاش ہے، اِسے چھوٹے کفن میں ڈال

ننّھا سا ہے یہ پاؤں، وہ چھوٹا سا ہاتھ ہے

میرے جگر کے ٹکڑوں کے ٹکڑے کفن میں ڈال

مُجھ کو بھی گاڑ دے مرے لختِ جگر کے ساتھ

سینے پہ میرے رکھ اِسے، میرے کفن میں ڈال

ڈرتا بہت ہے کیڑے مکوڑوں سے اِس کا دل

کاغذ پہ لکھ یہ بات اور اِس کے کفن میں ڈال

مٹی میں کھیلنے سے لُتھڑ جائے گا سفید

نیلا سجے گا اِس پہ سو نیلے کفن میں ڈال

عیسٰیؑ کی طرح آج کوئی معجزہ دکھا

یہ پھر سے جی اُٹھے، اِسے ایسے کفن میں ڈال

سوتا نہیں ہے یہ مری آغوش کے بغیر

فارس! مُجھے بھی کاٹ کے اِس کے کفن میں ڈال

a3w
a3w