گرام پنچایت عمارتوں سے سکریٹریٹ تک تلنگانہ کی تمام سرکاری عمارتوں میں سولار پاور پلانٹس لگائے جائیں گے: ملو بھٹی وکرامارکا
اس موقع پر انہوں نے ہدایت دی کہ تمام ضلع کلکٹریٹ دفاتر کی پارکنگ اور کینٹین کے نقشے حیدرآباد بھیجے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں کلکٹریٹ دفاتر ایک ہی طرز پر تعمیر کیے گئے ہیں، اس لیے سولار پاور پلانٹ کی تنصیب کے لیے درکار ڈیزائن حیدرآباد سے فراہم کیے جائیں گے۔

حیدرآباد: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی قیادت میں کابینہ نے بڑے پیمانے پر سولار بجلی پیدا کرنے کا پالیسی فیصلہ کیا ہے، یہ بات نایب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرمارکا نے بتائی۔
ہفتہ کے روز ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سکریٹریٹ سے انہوں نے تمام سرکاری عمارتوں پر سولار پاور پلانٹس کی تنصیب اور آر او ایف آر زمینوں پر "اندرا سولار قبائلی ترقی اسکیم” کے نفاذ کے سلسلہ میں ضلع کلکٹروں کے ساتھ جائزہ اجلاس کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ہدایت دی کہ تمام ضلع کلکٹریٹ دفاتر کی پارکنگ اور کینٹین کے نقشے حیدرآباد بھیجے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں کلکٹریٹ دفاتر ایک ہی طرز پر تعمیر کیے گئے ہیں، اس لیے سولار پاور پلانٹ کی تنصیب کے لیے درکار ڈیزائن حیدرآباد سے فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ گرام پنچایت عمارتوں سے لے کر سکریٹریٹ تک ریاست کی تمام سرکاری عمارتوں میں سولار پاور پلانٹس لگائے جائیں گے تاکہ بڑے پیمانے پر بجلی پیدا کی جا سکے۔ اس مقصد کے لیے کلکٹروں کو ہدایت دی گئی کہ درکار تفصیلات ایک ہفتے کے اندر محکمہ برقیات کے پرنسپل سکریٹری کے دفتر کو بھیجی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری عمارتوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں، جونیئر کالجوں، ڈگری کالجوں اور دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی عمارتوں پر بھی سولار پاور پلانٹس نصب کیے جائیں ،ان عمارتوں کی تفصیلات فوری طور پر روانہ کی جائیں۔
انہوں نے زور دیا کہ "اندرا سولار قبائلی ترقی اسکیم” کو ریاستی حکومت نے ایک اہم منصوبہ کے طور پر اختیار کیا ہے اور کلکٹروں کو کسی بھی قسم کی تاخیر کیے بغیر ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اس ویڈیو کانفرنس میں ضلع کلکٹروں کے ساتھ محکمہ بجلی کے افسران نے بھی شرکت کی۔