شمالی بھارت

یہ الیکشن رام بھکتوں اور رام مخالفین کے درمیان:یوگی آدتیہ ناتھ

چیف منسٹر یوگی نے کہا کہ اکبر پور کا نام ایسا ہے کہ اسے بار بار بولنے میں جھجک محسوس ہوتی ہے۔ یہ سب بدل جائے گا۔ ہمیں غلامی کے داغ مٹانے اور اس کے ورثے کی عزت کرنی چاہیے۔

کانپور: کانگریس اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) کو رام کا مخالف گردانتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو کہا کہ موجود لوک سبھا الیکشن رام بھکت اور رام کے مخالفین کے درمیان ہے۔ جو رام بھکت ہیں وہی حقیقی حب الوطن ہیں۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
10سال سے ملک کی آواز ہم نے نہیں آپ نے سلب کر رکھی تھی، مودی پر کانگریس کا پلٹ وار
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش

گھاٹم پور واقع پتارا ریلوے اسٹیشن میدان میں اکبر پور لوک سبھا سیٹ کے امیدوار دویندر سنگھ بھولے کی حمایت میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین مراحل کے الیکشن ہونے کے ساتھ ہی ملک کے نصف سیٹوں پر ووٹنگ ہوچکی ہے۔ پورے ملک میں ایک ہی آواز گونج رہی ہے۔’پھر ایک بار مودی سرکاری، اب کی بار چار سو پار۔

انہوں نے کہا اس نعرے نے ایسا جادو کیا ہے کہ اپوزیشن چاروں شانے چت ہوگیا ہے۔ جب انہیں کچھ نہیں سمجھ آرہا تو بھارت کے خلاف سازش میں ملوث ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے بیانات کو پڑھنے سے واضح ہوچکا ہے کہ الیکشن رام بھکت اور رام کے مخالفین کے درمیان ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اکبر پور کا نام ایسا ہے کہ اسے بار بار بولنے میں جھجک محسوس ہوتی ہے۔ یہ سب بدل جائے گا۔ ہمیں غلامی کے داغ مٹانے اور اس کے ورثے کی عزت کرنی چاہیے۔ اس خطے کو ترقی کے دھارے سے جوڑنا ہوگا۔ اس کے لیے ملک میں جو مہم شروع کی گئی ہے اس میں ہمیں بھی ایک ووٹ کے ساتھ حصہ لینا ہوگا۔

انہوں نے کہا یہ صرف حکومت بنانے کا الیکشن نہیں ہے۔ ایک طرف نریندر مودی کی قیادت میں ملک ایک نئے اور خود انحصار ہندوستان کے طور پر قائم ہو رہا ہے تو دوسری طرف رام کے مخالفین ہمیں ذات پات اور علاقے کے نام پر لڑانے کی کوشش کر رہا ہیں۔دہشت گردوں کی تکریم اور مافیا کو گلے کا ہار بنایا جا رہا ہے۔

یوگی نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دوران ایس پی اور بی ایس پی کانگریس کی حمایت کر رہے تھے۔ تب رنگناتھ مشرا کمیٹی نے پسماندہ طبقات کے ریزرویشن سے 6 فیصد کاٹ کر مسلمانوں کو دینے کی سفارش کی تھی۔ جب بی جے پی نے اس کی سخت مخالفت کی تو کانگریس کو اس تجویز کو واپس لینا پڑا۔

یوگی نے کہا کہ حکومت ایک سروے کر رہی ہے کہ آیا اس علاقے میں گنے کی گنجائش ہے یا نہیں اور پھر یہاں شوگر اور ایتھنول کمپلیکس تیار کیا جائے گا۔ ایس پی حکومت کے دوران یہاں پستول بنتے تھے، کانپور ڈیفنس کوریڈور میں ملک کے لیے توپیں بنیں گی۔ جب یہاں کی توپ بارڈر پر گرجے گی تو کانپور اور یوپی کا نام ہر کسی کے ذہن میں رہے گا۔

کانگریس اور انڈیا اتحاد پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کو تقسیم کرنے کے ذمہ دار ہیں وہ مستقبل میں بھی آپ کو تقسیم کرنے کا کام کریں گے۔ ہمیں مودی کی قیادت میں ملک کو خود انحصار اور ترقی یافتہ بنانا ہے۔

a3w
a3w