شمالی بھارت

بنگلہ دیش سے آنے والوں کو پناہ دی جائے گی : ممتابنرجی

چیف منسٹر نے کولکتہ میں یوم شہدأ ریالی سے خطاب میں کہا کہ کیا آپ نے کبھی سنا کہ وزارتوں کے عوض پیسوں کی پیشکش کی گئی؟ وہ لوگ بزدل، لالچی اور بے شرم ہیں۔ ان لوگوں نے خود اپنی شناخت قربان کردی۔

کولکتہ: چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے اتوار کے دن الزام عائد کیا کہ مرکز کی این ڈی اے میں بی جے پی حلیفوں نے پیسوں کے لئے وزارتیں ”قربان“ کیں۔

متعلقہ خبریں
ہم لوگ صرف اپنی دفاعی ٹریننگ کی وجہ سے زندہ رہ سکے
نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل۔ حکومت مغربی بنگال کا اقدام
ہجومی تشدد، بی جے پی اور میڈیا پر ساز باز کا الزام: ممتابنرجی
ممتا یکم جون کو ہونے والی انڈیا الائنس میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گی
بھارت سیواشرم کے سادھو کارتک مہاراج نے ممتا کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا

چیف منسٹر نے کولکتہ میں یوم شہدأ ریالی سے خطاب میں کہا کہ کیا آپ نے کبھی سنا کہ وزارتوں کے عوض پیسوں کی پیشکش کی گئی؟ وہ لوگ بزدل، لالچی اور بے شرم ہیں۔ ان لوگوں نے خود اپنی شناخت قربان کردی۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ سماج وادی پارٹی قائد اکھلیش یادو کی اس بات سے اتفاق کرتی ہیں کہ مرکزی حکومت زیادہ دن نہیں چلے گی۔ بی جے پی کے پاس اب اکثریت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت جس طرح مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کے بیجا استعمال کے ذریعہ برسراقتدار آئی ہے، وہ زیادہ دن نہیں چل سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں اکھلیش یادو کی بہترین کارکردگی کے بعد بی جے پی کو رضاکارانہ طور پر میدان چھوڑ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی، کانگریس اور سی پی آئی ایم میں خفیہ مفاہمت ہے۔ ان تینوں کا واحد نشانہ ریاست میں ترقیاتی سرگرمیوں میں رکاوٹیں پیدا کرنا ہیں۔

چیف منسٹر نے کہا کہ میں 10لاکھ سرکاری نوکریوں کی پیشکش کے لئے تیار ہوں، لیکن جب بھی میں عوام کے لئے ایسی کسی اسکیم کا اعلان کرنے کی کوشش کرتی ہوں، بی جے پی، کانگریس اور سی پی آئی ایم والے مفادعامہ کی درخواست (پی آئی ایل) لے کر عدالت پہنچ جاتے ہیں۔ بعض اوقات یہ لوگ نوکریاں چھیننے کی کوشش کرتے ہیں۔

بعض اوقات یہ لوگ پسماندہ طبقات زمروں کا ریزرویشن روکنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہم سپریم کورٹ میں اِن لوگوں سے قانونی لڑائی لڑ رہے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔ کسی بھی صورت میں ہم انہیں کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں جاری بے چینی پر چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستی حکومت وہاں سے یہاں آنے والوں اور مغربی بنگال میں پناہ چاہنے والوں کو پناہ دینے میں پس و پیش نہیں کرے گی۔

چیف منسٹر نے کہا کہ بنگلہ دیش میں کیا ہورہا ہے میں اس پر کوئی بات نہیں کروں گی۔ ایسے مسئلہ پر بات کرنا مرکزی حکومت کا کام ہے، لیکن اگر کوئی پناہ کے لئے ہمارے دروازہ پر دستک دیتا ہے تو ہم پناہ دینے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ اقوام متحدہ کی ہدایت ہے کہ اگر کوئی کسی ملک میں رفیوجی بن جاتا ہے تو پڑوسی ممالک کو اُس کا احترام کرنا ہوتا ہے۔ ہمیں بنگلہ دیش کے عوام سے بڑی ہمدردی ہے۔

a3w
a3w