سوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

تل کے لڈو کے شوقین افراد ایک بار یہ ویڈیو دیکھ لیں، زندگی بھر اسے کھانا بھول جائیں گے( ویڈیو)

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تل کے لڈو مینوفیکچرنگ فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور پہلے گڑ کو پگھلاتے ہیں اور پھر اسے زمین پر پھیلاتے ہیں، اس پر ایک پلیٹ رکھ کر اسے پاؤں سے دباتے ہیں، پھر اس گڑ کو لٹکا کر ملایا جاتا ہے۔

حیدرآباد: آج کل، فوڈ سیفٹی کے حوالے سے خدشات بہت بڑھ گئے ہیں۔ روزانہ کچھ ریسٹورنٹس میں دوسہ کے اندر سے کاکروچ نکلتے نظر آتے ہیں جبکہ کچھ ٹاپ کلاس ہوٹلوں میں سلاد یا بریانی میں کیڑے رینگتے نظر آتے ہیں۔ ایسے میں لوگ باہر دستیاب ہر کھانے کو شک کی نگاہ سے دیکھنے لگے ہیں۔

متعلقہ خبریں
17 سالہ لڑکے کو بے رحمانہ زدوکوب، 2 افراد گرفتار
تلنگانہ: بیٹے کی گرفتاری پر ہوم گارڈ کا پولیس اسٹیشن میں ہنگامہ
80 سال کی عمر میں دادی کی جم ورزش کی ویڈیو وائرل ویڈیو دیکھ کر لوگوں کو پسینہ آنے لگا
کووں کی بڑی تعداد نے مال کی پارکنگ میں ڈیرہ ڈال لیا
پالتو کتے کو گلے میں پھندا ڈال کر مارنے کی کوشش (ویڈیو)

 پیکڈ فوڈ بناتے وقت حفظان صحت کے مسائل کو نظر انداز کیے جانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر دیکھی جاتی ہیں۔ یہ ویڈیوز ان کھانوں کے بارے میں لوگوں میں تشویش بڑھا رہی ہیں۔ حال ہی میں ریواڑی (تل کے لڈو) بنانے کا ایک ایسا ہی ویڈیو سامنے آیا ہے جس نے ایک بار پھر لوگوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریواڑی مینوفیکچرنگ فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور پہلے گڑ کو مارٹر میں پگھلاتے ہیں اور پھر اسے زمین پر پھیلاتے ہیں، اس پر ایک پلیٹ رکھ کر اسے پاؤں سے دباتے ہیں، پھر اس گڑ کو لٹکا کر ملایا جاتا ہے۔

اسے کھونٹی پر رکھ اُسے کھینچتے رہتے ہیں یہاں تک کہ اس کا رنگ سفید ہو جائے اور یہ سخت ہو جائے۔ اب اسے مشین میں سفید رنگ کے پاؤڈر کے ساتھ ڈال کر مشین کی مدد سے چھوٹے سائز میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ آخر میں تل کو بھون کر ملا لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد لوگ اسے دوبارہ پیروں سے دباتے نظر آتے ہیں۔

تل کے لڈو بنانے کا یہ ویڈیو وائرل ہو رہا ہے اور لوگ صفائی کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا، یہ ہاتھ سے تیار نہیں، یہ باڈی میڈ ہے۔ ایک اور نے لکھا، سب انڈرویئر میں کیوں ہیں؟ تیسرے صارف نے لکھا، ایسا لگتا ہے کہ کسی کو حفظان صحت کی فکر نہیں ہے۔ چوتھے صارف نے لکھا، اب یہ تل کے لڈو کھانا چھوڑ دو۔ جب کہ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ اوہ میرے خدا، اتنی صفائی۔