وقف بل کے خلاف بھیونڈی میں ہزاروں افراد کا احتجاج
وقف ترمیمی بل کے خلاف بھیونڈی (ضلع تھانے، مہاراشٹرا)میں احتجاج میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بل دستور کے خلاف ہے کیونکہ یہ عوام کے بنیادی حقوق چھین لیتا ہے۔

تھانے (پی ٹی آئی) وقف ترمیمی بل کے خلاف بھیونڈی (ضلع تھانے، مہاراشٹرا)میں احتجاج میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بل دستور کے خلاف ہے کیونکہ یہ عوام کے بنیادی حقوق چھین لیتا ہے۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ہفتہ کے دن وقف ترمیمی بل 2025ء کو منظوری دے دی۔ پارلیمنٹ میں جمعہ کے دن یہ بل ایوان بالا راجیہ سبھا میں 13 گھنٹوں کی بحث کے بعد منظور ہوا تھا۔
جمعرات کے دن یہ ایوان زیریں لوک سبھا میں منظور ہوا تھا۔ بھیونڈی میں ہفتہ کو رات دیر گئے زبردست احتجاج ہوا۔ عالمی تحریک رضااکیڈیمی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء اور اہل سنت الجماعت کے مختلف گروپس نے اس میں حصہ لیا۔ ایک عالم دین نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ یہ بل دستور کی روح منافی ہے۔
اس سے ہر شہری کے حقوق کو خطرہ لاحق ہے چاہے وہ ہندو ہو، مسلمان، سکھ یا عیسائی۔ یہ صرف مسلم مسئلہ نہیں ہے۔ ملک بھر سے مختلف برادریوں کے لوگ احتجاج کے لئے آگے آرہے ہیں۔
رضااکیڈیمی کے بانی سعید نوری نے کہا کہ وہ 7اپریل کو دہلی میں ایک وفد کی قیادت کریں گے جو سرکردہ دستوری ماہرین اور سینئر وکیلوں سے مشاورت کرے گا۔ رضا اکیڈیمی کے ترجمان نے کہا کہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کا وقت مانگا گیا ہے۔
بھیونڈی کے این سی پی(ایس پی) رکن لوک سبھا سریش مہاترے نے جو بالیاماما کے نام سے مشہور ہیں کہا کہ وقف ترمیمی بل پر ووٹنگ کے دوران وہ اس لئے غیرحاضر تھے کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں بیمار تھا اور دواخانہ میں شریک تھا۔
مجھے توقع نہیں تھی کہ یہ بل لوک سبھا میں آئے گا۔ غیر متوقع طور پر بل آگیا۔ بدقسمتی سے پارلیمنٹ اجلاس شروع ہونے سے ایک دن قبل میں بیمار ہوگیا اور دواخانہ میں شریک ہوا۔ غیرحاضری میں میرے ارادہ کا کوئی دخل نہیں تھا۔ غور طلب ہے کہ مہاترے وقف جے پی سی کا حصہ تھے۔ این سی پی (ایس پی) نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی۔