جموں و کشمیر

جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر مزید 5 سال کی پابندی

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں یہ بات کہی ہے۔ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی ہے۔

نئی دہلی: حکومت نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کی دفعہ 3 (1) کے تحت مزید پانچ سال کے لیے ممنوعہ تنظیم قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
6ریاستوں میں 10حساس تنصیبات عوام کی پہنچ سے باہر
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
سنسربورڈ ’ہم دو ہمارے بارہ‘ فلم کی ریلیز پر روک لگائے : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں یہ بات کہی ہے۔ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی ہے۔ اس تنظیم کو 28 فروری 2019 کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جو بھی ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

‘جماعت اسلامی جموں کشمیر’ پر آخری بار 28 فروری 2019 کو پابندی عائد کی گئی تھی۔ یہ تنظیمیں جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردی اور ہندوستان مخالف پروپیگنڈے میں مسلسل ملوث ہیں جو کہ ہندوستان کی خودمختاری، سلامتی اور سالمیت کے لیے نقصان دہ ہے۔

 جماعت اسلامی جموں و کشمیر اور اس کے ارکان کے خلاف قانون کی مختلف دفعات بشمول غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کے تحت کئی فوجداریمقدمات درج کیے گئے ہیں۔