کرناٹک

کولار میں ٹکٹ کا مسئلہ، کانگریس کے 5ارکان مقننہ کی استعفیٰ کی دھمکی (ویڈیو)

کانگریس کے پانچ ارکان مقننہ نے کولار حلقہ سے پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر کے ایچ منی اپا کے داماد چکنا پیدنا کو لوک سبھا ٹکٹ دینے کے مسئلہ پر مستعفی ہونے کی دھمکی دی جس سے پارٹی میں انتشار کھل کر سامنے آیا۔

بنگلورو: کانگریس کے پانچ ارکان مقننہ نے کولار حلقہ سے پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر کے ایچ منی اپا کے داماد چکنا پیدنا کو لوک سبھا ٹکٹ دینے کے مسئلہ پر مستعفی ہونے کی دھمکی دی جس سے پارٹی میں انتشار کھل کر سامنے آیا۔

متعلقہ خبریں
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
4مرحلوں میں انڈیا بلاک کے صفائے کا دعویٰ
آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا جائے گا:ادھوٹھاکرے
بی جے پی، ٹیکس دہشت گردی پر اتر آئی ہے: جئے رام رمیش (ویڈیو)

حالانکہ پارٹی نے ابھی اس حلقہ سے امیدوار کا اعلان نہیں کیا۔ پانچوں ارکان مقننہ‘ پیدنا کی امیدواری کے خلاف ہیں جو درج فہرست ذاتوں کے بائیں طبقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ تین ارکان اسمبلی کولار ضلع سے ہیں جن میں کوتور جی منجوناتھ (کولار)، کے وائی ننجے گوڑا (ملور) اور ایم سی سدھاکر (چنتامنی) شامل ہیں۔

دو ایم ایل سیز میں انل کمار اور نصیر احمد (چیف منسٹر سدارامیا کے سیاسی معتمد) شامل ہیں۔ یہ سبھی ارکان درج فہرست ذات کے دائیں طبقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو امیدوار بنانے کے خواہاں ہیں۔ سدھاکر‘ کابینہ میں وزیراعلیٰ تعلیم ہیں۔

ضلع کے ایک اور کانگریس رکن اسمبلی این نارائن سوامی(بنگارپیٹ) نے کہا کہ ایس سی رائٹ امیدوار کو ٹکٹ دیا جانا چاہیے اور کولار سے ٹکٹ پر پارٹی کے فیصلے کے بعد وہ اپنے قدم پر فیصلہ کریں گے۔ پارٹی کے ایک اندرونی شخص نے کہا کہ یہ کولار کانگریس کے دو دھڑوں کی لڑائی کا تسلسل ہے۔

ایک دھڑے کی قیادت وزیر غذا اور سیول سپلائز کے ایچ منی اپا کرتے ہیں جبکہ دوسرے گروپ کی قیادت کرناٹک اسمبلی کے سابق اسپیکر کے آر رمیش کمار کرتے ہیں۔ دونوں ضلع میں برتری کی جنگ کررہے ہیں۔ کچھ لوگ اسے منی اپا اور ان کی خاندانی سیاست کے خلاف کولار میں کانگریس قائدین کے ایک گوشہ کی جانب سے دباؤ کے حربے کے طورپر بھی دیکھتے ہیں۔

دو ایم ایل سیز نے کونسل کے چیرمین بسوراج ہوراٹی سے ملاقات کی اور اپنے مکتوبات استعفیٰ صحافیوں کو دکھائے۔

ارکان اسمبلی‘ اسپیکر یو ٹی قادر سے ملاقات کے لیے منگلورو جانے والے تھے مگر قادر نے ان کے دورے کو منسوخ کردیا اور کہا کہ وہ خود بنگلورو جارہے ہیں۔ تاہم ان ارکان مقننہ نے بعد ازاں کہا کہ انہوں نے سدارامیا اور پارٹی کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار کی ہدایت پر اپنے مستقبل کے لائحہ عمل پر انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔