مشرق وسطیٰ

حماس 33 کے بجائے 20 اسرائیلی یرغمالی رہا کرے گی

خلیل الحیوا کی قیادت میں حماس رہنماؤں کا ایک وفد جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلہ میں بالواسطہ ثالثی بات چیت کے تازہ دور کے لئے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا۔

تل ابیب: حماس نے 33 کے بجائے 20 اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ خلیل الحیوا کی قیادت میں حماس رہنماؤں کا ایک وفد جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلہ میں بالواسطہ ثالثی بات چیت کے تازہ دور کے لئے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا۔

متعلقہ خبریں
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
رفح پر حملہ ٹالنے 33یرغمالی رہا کرنا ہوگا: اسرائیل
برطانیہ میں سیکل رانوں کی مہم، غزہ کیلئے فنڈس جمع کئے جارہے ہیں
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
رفح پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 18فلسطینی جاں بحق

اسرائیلی وزارت ِ دفاع کے ذرائع کے بموجب حماس نے قطری اور مصری ثالثوں سے کہا ہے کہ وہ 20 اسرائیلی یرغمالیوں بشمول عورتوں‘ بزرگوں اور بیماروں کو رہا کرسکتی ہے۔

اسرائیل نے قبل ازیں تجویز کیا تھا کہ اس کی جیلوں میں بند لگ بھگ 600 فلسطینی قیدیوں کے عوض 33 اسرائیلی یرغمالی رہا کئے جائیں۔ سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائرکٹر ولیم برنس‘ قاہرہ پہنچ چکے ہیں تاکہ بالواسطہ ثالثی بات چیت کی نگرانی کرسکیں۔

اسرائیلی وفد پہلے سے قاہرہ میں موجود ہے جس کی سربراہی موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنی کررہے ہیں۔ ذرائع کے بموجب حماس نے 40 روزہ جنگ بندی اور اس کے بعد غزہ پٹی سے اسرائیلی فوج کے ہمیشہ کے لئے واپس چلے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یواین آئی کے بموجب امریکی سی آئی اے کے ڈائرکٹر ولیم برنس‘اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالث ملکوں کی موجودگی میں ہونے والے مذاکراتی عمل کا حصہ بننے کے لیے قاہرہ پہنچ گئے۔ وہ گزشتہ روز جمعہ کے دن قاہرہ پہنچے۔

جہاں حماس کی قیادت ثالث ملکوں کی طرف سے پیش کردہ نئی تجاویز کا جائزہ لینے کے بعد اس مذاکراتی عمل کا حصہ بننے کاارادہ رکھتی ہے۔العربیہ کے مطابق سی آئی اے ڈائرکٹر کی قاہرہ آمد کے بارے میں جمعہ کے روز مصر کے کم از کم تین سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے۔

علاوہ ازیں ان سیکوریٹی حکام میں قاہرہ ایرپورٹ سے متعلق ذرائع بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ مصر جو اگلے مذاکراتی دور کا میزبان ہے۔

قطر اور امریکہ کے ساتھ مل کر ثالثی کی کوششیں کر رہا ہے تاکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ سے متعلق معاہدہ طے پا جائے جس کے نتیجہ میں جنگ بندی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن ہو جائے تاہم سی آئی اے کے حکام نے اپنے ڈائرکٹر کی قاہرہ آمد کے بارے میں رابطہ کرنے پر تبصرہ سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اپنے حکام کی آمد و رفت اور شیڈول کو پبلک کرنے کی پالیسی نہیں رکھتے۔

واضح رہے مصر نے مذاکراتی عمل کو اپنی میزبانی میں سرگرم کرنے کی ایک بار پھر کوشش کی ہے۔ قاہرہ کا یہ مؤقف ہے کہ اسرائیل کی زمینی فوجوں کو رفح پر حملہ نہیں کرنا چاہیے جہاں 10 لاکھ سے زیادہ پناہ گزین موجود ہیں۔

a3w
a3w