شمالی بھارت

لوجہاد اور غیرقانونی تبدیلی مذہب پر سخت ترین کارروائی،یو پی اسمبلی میں ترمیمی بل پیش

سماج وادی پارٹی نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوجہاد کے تعلق سے موجودہ قوانین میں ترمیمات کی جارہی ہیں اور یہ منفی سیاست کے سوا کچھ نہیں ہے۔

نئی دہلی: یوگی آدتیہ ناتھ کی زیرقیادت حکومت نے غیرقانونی طور پر مذہب تبدیل کئے جانے پر امتناع (ترمیمی)بل 2024ء اسمبلی میں پیش کیا ہے جس کے تحت لوجہاد اور غیرقانونی طور پر مذہب تبدیل کرنے پر سخت سزا دی جانے کی راہ ہموار ہوگی۔

متعلقہ خبریں
یوم عاشقان کے دن محبت کی سزا۔ جانئے یہ سنسنی خیز راز
کانگریس نے توہین کیلئے ہندو دہشت گردی کا لفظ دیا: یوگی
سعودی عرب میں 2 خواتین سمیت 5 افراد کو سزائے موت
ہندو لوگ صرف 3 مقامات مانگ رہے ہیں:یوگی
ایران میں خاتون کو 74 کوڑے مارنے کی سزا پر عمل درآمد

 لو جہاد کیسس میں عمرقید کی سزا دی جائے گی۔ مجوزہ ترمیمات کا بی جے پی نے خیرمقدم کرتے ہوئے اس کو صحیح سمت میں ایک اقدام قرار یا ہے، جبکہ سماج وادی پارٹی نے اس کو مثبت سیاست قرار دیتے ہوئے مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے سماج میں انتشار پیدا ہوگا۔

 اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشوپرساد موریہ جوکہ اسمبلی پہنچے آج صبح اخباری نمائندوں کو بتایا کہ قانون کا قانون کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے، کیونکہ مذکورہ عمل کرنے والوں کے خلاف یہ سخت کارروائی ہوگی۔ بی جے پی کے قائد محسن رضا نے کہا کہ قانون میں ترمیم کے بعد اس سے غیرقانونی طور پر مذہب تبدیل کئے جانے اور لوجہاد کے کیسس سے نمٹنے میں بڑی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ لڑکی کی شناخت پوشیدہ رکھتے ہوئے اس کا مذہب جبری طور پر تبدیل کئے جانے کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجرمین کو کیوں جوابدہ نہیں بنایا جانا چاہئے؟ سماج وادی پارٹی نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوجہاد کے تعلق سے موجودہ قوانین میں ترمیمات کی جارہی ہیں اور یہ منفی سیاست کے سوا کچھ نہیں ہے۔

اس سے انتشار پیدا ہوگا۔ مخصوص فرقہ کے تعلق سے بی جے پی کے عزائم کا اظہار ہوتا ہے۔ ایس پی قائد فخرالحسن  نے ویڈیو میسج میں کہا کہ لوجہاد کے تعلق سے اترپردیش میں قانون موجود ہے۔ اس کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے لیکن بی جے پی منفی سیاست کی خواہاں ہے۔

وہ بے روزگاری اور پیپر لیک کے تعلق سے خاطرخواہ اقدامات نہیں کررہی ہے۔ بی جے پی قائد محسن رضا نے کہا کہ مجوزہ قانون کے خلاف اپوزیشن جماعتیں سازش کررہی ہے۔ لوجہاد اور جبری طور پر تبدیلی مذہب کی روک تھام کے لئے سخت قانون کی ضروری ہے۔

 بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاس پر ایقان رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس کو فرقہ وارانہ اور جانبداری سمجھتی ہے، جوکہ بدبختانہ ہے۔ محسن رضا نے کہا کہ اپوزیشن مخصوص مذہب کے افراد کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

موجودہ قانون کے تحت اس طرح کے کیسس میں ایک سال تا 10 سال کی سزا دی جاتی ہے جبکہ شادی کے لئے ہی مذہب کی تبدیلی پر یہ غیرقانونی قرار دی جاتی ہے، لیکن نظرثانی شدہ قوانین روبہ عمل لائے جانے کے بعد خاطی کو عمر قید کی سزا دی جائے گی۔ رپورٹس کے مطابق 2 اگست کو ندائی ووٹ کے ذریعہ اسمبلی میں ترمیم کے منظور کئے جانے کا امکان ہے۔

a3w
a3w