ٹی آر ایس بنی بی آر ایس، وہ سب کچھ جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔۔۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) سیاسی جماعتوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ مروجہ قواعد اور رہنمایانہ خطوط پر عمل کرتے ہوئے کسی بھی وقت اپنا نام تبدیل کرسکتے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے چہارشنبہ کے روز یہاں پارٹی کی ریاستی جنرل باڈی میٹنگ میں پارٹی کا نام تبدیل کر کے بھارت راشٹرا سمیتی کرنے کی قرارداد منظور کی۔ پارٹی نے پہلے ہی الیکشن کمیشن آف انڈیا کو اس کی اطلاع دے دی ہے۔
نام کی تبدیلی کے بارے میں غیریقینی کیفیت اور شکوک و شبہات رکھنے والوں کو اس بات کی معلومات ہونی چاہئے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 29A کسی سیاسی جماعت کو اپنے نام میں ترمیم یا تبدیلی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ تاہم، اس سلسلہ میں کچھ اصولوں پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) سیاسی جماعتوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ مروجہ قواعد اور رہنمایانہ خطوط پر عمل کرتے ہوئے کسی بھی وقت اپنا نام تبدیل کرسکتے ہیں۔
کسی بھی سیاسی پارٹی کو ہندی، انگریزی یا کسی بھی علاقائی زبان میں پارٹی کا نیا نام طے کرنے کا حق حاصل ہے۔
تاہم، نئے نام کا کسی دوسری موجودہ سیاسی جماعت پر کوئی منفی اثر نہیں ہونا چاہئے اور کسی زبان میں ترجمہ کرنے پر، یہ کسی اور موجودہ سیاسی جماعت کی مقبولیت کو متاثر نہیں کرنا چاہئے۔
مزید برآں، سیاسی جماعتیں پارٹی جنرل باڈی کے اجلاس میں قرارداد منظور کئے بغیر اپنے نام تبدیل کرنے کے لئے آزاد ہیں۔
ایسی درخواست موصول ہونے پر، الیکشن کمیشن آف انڈیا ان کی جانچ کرتا ہے اور 30 دنوں کے اندر فیصلہ کرتا ہے۔
سیاسی جماعت کے نام کی تبدیلی کی اجازت دینے سے پہلے الیکشن کمیشن آف انڈیا اس مدت کے دوران موصول ہونے والے تمام اعتراضات اور تجاویز کا بھی جائزہ لیتا ہے۔
ماضی میں، ترنمول کانگریس اپنے نام کے ساتھ ’’آل انڈیا‘‘ کا سابقہ بڑھا کر ایک قومی پارٹی میں تبدیل ہوگئی تھی جسے الیکشن کمیشن نے منظوری دے دی تھی۔
اب تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) بھی اسی سمت میں قدم اٹھا رہی ہے۔
اس سے قبل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) اور ترنمول کانگریس نے اپنی پارٹی کی قراردادوں کے ذریعے قومی پارٹیوں کے طور پر پہچان حاصل کی ہے۔
دوسری طرف عام آدمی پارٹی بھی قومی پارٹی بننے کی کوشش کر رہی ہے۔
اگر الیکشن کمیشن آف انڈیا ٹی آر ایس کی درخواست کو منظور کر لیتا ہے تو اسے اگلے انتخابات تک ایک نیا نام (بھارتیہ راشٹرا سمیتی) مل جائے گا۔
بی آر ایس، نئے ایجنڈے کے ساتھ قومی جماعت کے طور پر اگلا الیکشن لڑنے کا عزم و ارادہ رکھتی ہے۔
ملک بھر میں جملہ آٹھ قومی جماعتیں، 54 علاقائی جماعتیں اور 2,797 غیر تسلیم شدہ جماعتیں رجسٹرڈ ہیں۔