ٹرمپ نے سلک روڈ ڈارک نیٹ اسٹور کے بانی راس کو معاف کردیا
امریکی حکام نے اکتوبر 2013 میں سلک روڈ نامی ایک ڈارک نیٹ ویب اسٹور کو بند کر دیا، جو ممنوعہ اشیاء کی فروخت میں مہارت رکھتا تھا۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سلک روڈ ڈارک نیٹ اسٹور کے بانی راس البرچٹ کو معاف کر دیا ہے، جنہیں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
منگل کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، ‘ٹروتھ سوشل’ پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے کہا، "میں نے ابھی راس ولیم البرچٹ کی والدہ سے فون پر بات کی تاکہ انہیں یہ بتانے کے لیے کہ ان کے اور لبرٹیرین تحریک کے احترام میں جنہوں نے میری بہت حمایت کی، مجھے امید ہے کہ میں اس سے سنوں گا۔”
اس کے علاوہ مسٹر ٹرمپ نے البرچٹ کے خلاف مقدمے کا اپنے خلاف مقدمات سے موازنہ کیا۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں راس البرچٹ کے خلاف مقدمات پر کڑی تنقید کی۔
وہ لوگ جو راس کو مجرم ٹھہرانے کے لئے کام کر رہے تھے وہ کچھ ایسے ہی لوگ تھے جو میری مخالفت میں شامل تھے جسے وہ حکومت کا جدید ہتھیار کہتے ہیں۔ اسے دو عمر قید اور 40 سال کی اضافی سزا سنائی گئی۔ یہ بالکل مضحکہ خیز ہے۔
راس البرچٹ کو 2015 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جب ایک جیوری نے اسے منشیات کی مجرمانہ اسمگلنگ اسکیم چلانے کی سازش کا مجرم پایا تھا جس میں 200 ملین ڈالر سے زیادہ کی لین دین شامل تھی۔
امریکی حکام نے اکتوبر 2013 میں سلک روڈ نامی ایک ڈارک نیٹ ویب اسٹور کو بند کر دیا، جو ممنوعہ اشیاء کی فروخت میں مہارت رکھتا تھا۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ سلک روڈ اسٹور پر 10,000 سے زیادہ اشیاء درج ہیں، جن میں سے 70 فیصد نفسیاتی مادے ہیں جن پر تمام یا زیادہ تر ممالک میں پابندی ہے۔ یہ مادے بنیادی طور پر منشیات تھے، جو بازار میں غیر قانونی طور پر فروخت کی جاتی تھیں۔