مشرق وسطیٰ

جنگ شروع ہوچکی ہے۔ اسرائیل پر ہائپرسونک مزائل فائر کئے جانے کے بعد آیت اللہ علی خامنہ ای کا اعلان

ایران کے رہبر انقلاب آیت اللہ علی ِخامنہ ای نے تہران کی طرف سے اسرائیل پر ہائپر سونک مزائل فائر کئے جانے کے بعد اعلان کیا کہ ”جنگ شروع ہوچکی ہے“۔

تل ابیب/ دُبئی (آئی اے این ایس/ اے پی) ایران کے رہبر انقلاب آیت اللہ علی ِخامنہ ای نے تہران کی طرف سے اسرائیل پر ہائپر سونک مزائل فائر کئے جانے کے بعد اعلان کیا کہ ”جنگ شروع ہوچکی ہے“۔

ایران اور اسرائیل کا فوجی ٹکراؤ چہارشنبہ کو چھٹویں دن میں داخل ہوگیا۔ کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اسرائیلی حملوں سے ایران کے نیوکلیر عزائم کافی پیچھے چلے گئے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ ہم نے ایران کو کافی پیچھے دھکیل دیا۔

دُبئی سے اے پی کے بموجب اسرائیلی جنگی طیاروں نے کل رات سے چہارشنبہ کی صبح تک ایران کے دارالحکومت پر حملے کئے۔ انہوں نے یورانیم سنٹریفیوجیس بنانے کے لئے استعمال ہونے والی ایک فیسیلٹی اور مزائل کامپوننٹس تیار کرنے والی ایک فیسیلٹی کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے یہ بات بتاتے ہوئے کہا کہ اس نے کل رات ایران کی طرف سے فائر کئے گئے 10 مزائلوں کو فضا میں روک کر ناکارہ کردیا۔

اسی دوران ایران نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کی کسی بھی مداخلت پر خطہ میں باقاعدہ جنگ چھڑجانے کا جوکھم ہے۔ اسرائیل‘ ایران کے نیوکلیر پروگرام اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ اس نے جمعہ کو اچانک بمباری شروع کردی تھی۔ واشنگٹن میں قائم ایرانی انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایران میں 585 افراد بشمول 239 شہریوں کی جانیں جاچکی ہیں۔

1300 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ایران کے دارالحکومت تہران میں دکانیں بند ہیں۔ شہر کا مشہور گرانڈ بازار بھی بند ہے۔ گیس اسٹیشنس پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہیں۔ سڑکیں بھری ہوئی ہیں‘ لوگ شہر سے باہر نکلنے کے لئے بے قرار ہیں۔ ایران نے جوابی کارروائی میں اسرائیل پر کوئی 400 مزائل اور سینکڑوں ڈرون برسادیئے۔ اسرائیل میں کم ازکم 24 ہلاکتیں ہوئیں اور سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے۔

بعض ایرانی مزائل وسطی اسرائیل کی اپارٹمنٹ بلڈنگس پر گریں جس سے بھاری نقصان ہوا۔ فضائی حملوں کے سائرن بجنے سے لوگوں کو باربار شیلٹرس میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔ ایران نے چہارشنبہ کے دن بہت کم مزائل فائر کئے۔ اس نے اس کی وجہ نہیں بتائی۔

سبھی کی نظریں واشنگٹن پر لگی ہیں جہاں صدر ٹرمپ نے ابتدا میں خود کو اسرائیلی حملوں سے لاتعلق کرلیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے اشارہ دیا کہ امریکہ اس معاملہ میں بڑے پیمانہ پر حصہ لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی سے بھی زیادہ بڑا کچھ ہونے والا ہے۔ امریکہ نے خطہ میں مزید جنگی جہاز بھیج دیئے۔

ایرانی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان اسمعٰیل بقائی نے الجزیرہ انگلش کو انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کی کسی بھی مداخلت کے نتیجہ میں خطہ میں کھل کر جنگ چھڑجائے گی۔ چہارشنبہ کی صبح تہران میں 5 بجے کے آس پاس بڑا دھماکہ سنائی دیا۔ ایسا لگتا ہے کہ کم ازکم ایک حملہ تہران کے مشرقی علاقہ حاکمیہ میں ہوا جہاں ایرانی پاسداران ِ انقلاب ِ اسلامی کی ایک اکیڈیمی ہے۔

ایرانی رہبر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں کہا کہ ہم صہیونیوں پر کوئی رحم کرنے والے نہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے پوسٹ کیا کہ تہران طوفان کی لپیٹ میں ہے۔ وہاں آمریت ڈھیر ہونے کو ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں مطالبہ کیا کہ ایران غیرمشروط سرینڈر ہوجائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ کو پتہ ہے کہ خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں لیکن انہیں ہلاک کرنے کا کوئی منصوبہ کم ازکم فی الحال نہیں ہے۔

ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے منگل کے دن فون پر بات چیت کی۔ وائٹ ہاؤز کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ امریکی صدر کی پوسٹ پر ایران کی طرف سے فوری کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن ملک کے فوجی رہنماؤں نے عہد کیا ہے کہ اسرائیل پر عنقریب مزید حملے ہوں گے۔

ایرانی فوج کے کمانڈر اِنچیف جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ تاحال ہم نے جو آپریشن کیا ہے اس کا مقصد وارننگ اور مزاحمت ہے۔ سزا دینے والا آپریشن عنقریب شر وع ہوگا۔