امریکہ و کینیڈا

ٹرمپ کے حامی چارلی کرک کو امریکہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

شاندار نوجوان مقرر چارلی کرک کی عمر 31 سال تھی اور وہ ریاست یوٹاہ میں آریم میں یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں طلباء کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ حملہ آور نے انہیں گولی مار دی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کٹر حامی اور نوجوان کارکن چارلی کرک کو بدھ کو ایک یونیورسٹی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
ڈونالڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی


شاندار نوجوان مقرر چارلی کرک کی عمر 31 سال تھی اور وہ ریاست یوٹاہ میں آریم میں یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں طلباء کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ حملہ آور نے انہیں گولی مار دی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔


حکام نے کہا ہے کہ حملہ آور کو پکڑ لیا گیا ہے۔


صدر ٹرمپ اور سابق صدر براک اوباما نے کرک کے قتل کو گھناؤنا قرار دیتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔


مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے پاس اس نقصان کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر چارلی ان کے نہ صرف دوست تھے بلکہ وہ ایک بھائی کی طرح تھے۔ انہوں نے نوجوان رہنما کو ایک حقیقی تحریک قرار دیا ہے۔ صدر نے کہا ہے کہ مسٹر چارلی سب سے زیادہ بہادر اور اصول پسند شخصیت تھے۔


ٹرمپ نے کہا کہ مسٹر چارلی نے کبھی کسی کے لیے کوئی مسئلہ نہیں پیدا کیا، وہ اپنی بات کہتے تھے اور دوسروں کی بات سننے کے لیے بھی ہمیشہ تیار رہتے تھے۔


مسٹر اوباما نے کہا کہ ہم قاتل کی نیت نہیں جانتے لیکن اس طرح کے نفرت انگیز تشدد کی ہماری جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے نوجوان رہنما کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔