غیر مجاز تارکین وطن کے بچوں کی پیدائشی شہریت ختم کرنے ٹرمپ کا عزم
امریکہ کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو بھی پیدائشی حق شہریت فراہم کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے یہ مسئلہ اس وقت بھی اٹھایا تھا جب وہ صدر تھے۔
واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 2024 کے صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے کی صورت میں غیر مجاز تارکین وطن کے بچوں کی پیدائشی شہریت ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی کے بعد نافذ کی گئی آئین میں 14ویں ترمیم نے اعلان کیا کہ "امریکہ میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والے تمام بچے ریاستہائے متحدہ امریکہ اور اس ریاست کے شہری ہیں جہاں وہ رہتے ہیں۔”
ٹرمپ نے منگل کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ جنوری 2025 کے پہلے دن وائٹ ہاؤس میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے جس میں وفاقی حکومت کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ والدین سمیت بچوں کو شہریت دینے سے محروم کردے جو امریکی شہری نہیں ہیں یا قانونی طور پر یہاں کے مستقل رہائشی نہیں ہیں۔
سابق صدر نے کہا "میری پالیسی غیر قانونی امیگریشن جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کو روکے گی اور مزید تارکین وطن کو ملک میں آنے سے روکے گی اور ان غیر ملکیوں کی حوصلہ افزائی کرے گی جنہیں بائیڈن حکومت نے غیر قانونی طور پر امریکہ سے اپنے ملک واپس جانے پر مجبور کیا ہے۔”
امریکہ کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو بھی پیدائشی حق شہریت فراہم کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے یہ مسئلہ اس وقت بھی اٹھایا تھا جب وہ صدر تھے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سال 2018 کے ایک میگزین کو دئے گئے انٹرویو میں مسٹر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے پیدائشی حق شہریت ختم کر دیں گے۔ لیکن انہوں نے اس کے لئے کوئی ٹائم فریم نہیں بتایا تھا۔
ٹرمپ نے 2019 میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے فیصلے کو فوری قانونی چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ سپریم کورٹ کی نظیر کے خلاف ہے، اس کے باوجود واشنگٹن اب بھی پیدائشی حق شہریت کو ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔