ترکیہ: ریزورٹ میں آگ لگنے سے 76 افراد ہلاک
ہوٹل کے مہمانوں نے ٹی وی نشریاتی اداروں کو بتایا کہ وہ دھوئیں سے بھرے کوریڈور سے فرار ہو گئے اور کوئی الارم نہیں سنا۔
استنبول: ترکیہ کے شہر بولو کے پہاڑی علاقے میں واقع مشہور ہوٹل ’اسکی ریزورٹ‘ میں آگ لگنے سے 76 افراد ہلاک، درجنوں افراد جھلسنے اور چھلانگیں لگانے کے دوران گر کر زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ واقعہ ’قیامت کی طرح‘ تھا، ترکیہ کے شمال مغربی علاقے کارتلکایا اسکی ریزورٹ میں موجود عینی شاہد مولوت اوزر نے بتایا کہ آگ کے شعلوں نے فوری طور پر ہوٹل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حکام نے بتایا کہ آگ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے تین بجے 12 منزلہ گرینڈ کارٹل ہوٹل کے ریسٹورنٹ کے فرش پر لگی تھی۔
بعد ازاں فائر بریگیڈ کی متعدد گاڑیوں اور ایمبولینسوں نے جلی ہوئی عمارت کو گھیر لیا، جہاں اوپر کی تین کھڑکیوں سے سفید چادریں بندھی ہوئی تھیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح لوگوں نے بھاگنے کی کوشش کی۔
صدر رجب طیب اردوغان نے اس واقعے کے بعد بدھ کے روز ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
واقعے سے متعلق ایک عینی شاہد نے بتایا کہ لوگوں نے گھبراہٹ کے عالم میں چھلانگیں لگانا شروع کر دی تھیں، پڑوسی ہوٹل کے ملازم عمر سکرک نے کہا کہ ایک شخص نے 11 ویں منزل سے چھلانگ لگا دی تھی، اللہ اس پر رحم کرے۔
انہوں نے بتایا کہ ہوٹل میں موجود لوگوں نے بیڈ شیٹس کا استعمال کرتے ہوئے نیچے اترنے کی کوشش کی، جب ایک شخص نے کوشش کی تو چادریں پھٹ گئیں اور بدقسمتی سے وہ اپنے سر کے بل گر پڑا، اسی طرح ایک باپ اپنے ایک سال کے بچے کے بارے میں چیخ رہا تھا کہ میں اپنے بچے کو پھینک دوں یا وہ جل جائے گا۔
ہوٹل کے مہمانوں نے ٹی وی نشریاتی اداروں کو بتایا کہ وہ دھوئیں سے بھرے کوریڈور سے فرار ہو گئے اور کوئی الارم نہیں سنا۔
وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ ’اسکی ریزورٹ‘ کی کئی ڈھلوانوں کی بنیاد پر واقع اس ہوٹل میں 238 مہمان ٹھہرے ہوئے تھے۔
واقعے پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے درد کو بیان کرنا ناممکن ہے، آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور ہوٹل میں سرچ آپریشن مکمل کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکام جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والی کچھ لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
آتشزدگی کی تحقیقات جاری ہیں، جو اسکول کی تعطیلات کے دوران اس وقت لگی جب قریبی استنبول اور انقرہ سے بہت سے خاندان ’اسکی‘ کے لیے بولو کے پہاڑوں کا رخ کرتے ہیں۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ یرلیکایا نے بتایا کہ پولیس نے تحقیقات کے لیے 9 افراد کو حراست میں لیا ہے، پراسیکیوٹرز آگ کی وجوہات پر روشنی ڈالیں گے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔