حیدرآباد

اگر کسی نے ہمارا ووٹ ڈال دیا ہے تو ہم کیا کریں؟

یوم رائے دہی کے دن افراتفری کا ماحول رہتا ہے۔ کبھی کسی کا نام فہرست رائے دہنگان سے غائب پایا جاتا ہے تو کبھی کوئی اور کسی کا ووٹ ڈال دیتا ہے۔ ان حالات میں ووٹر کا مرکز رائے دہی کے قریب برہمی کا اظہار کرنا، ناراضگی ظاہر کرنا عام بات ہے۔

حیدرآباد: یوم رائے دہی کے دن افراتفری کا ماحول رہتا ہے۔ کبھی کسی کا نام فہرست رائے دہنگان سے غائب پایا جاتا ہے تو کبھی کوئی اور کسی کا ووٹ ڈال دیتا ہے۔ ان حالات میں ووٹر کا مرکز رائے دہی کے قریب برہمی کا اظہار کرنا، ناراضگی ظاہر کرنا عام بات ہے۔

عہدیداروں کو برا بھلا کہا جاتا ہے۔ ایسے وقت ہم کو کیا کرنا چاہئے؟ کیا کوئی اور ہمارا ووٹ ڈالدینے کے بعد ہم کو واپس چلا جاناچاہئے؟ یا پھر ہمارے پاس کوئی اور موقع ہے؟

اگر کسی نے ہمارا ووٹ استعمال کرلیتا ہے تو ہم 1961 میں لائے گئے قانون کے سیکشن 49 (پی) سے استفادہ کرسکتے ہیں۔49پی کے تحت دوبارہ اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

اس کیلئے پہلے ہم کو پریسائڈنگ آفیسر سے ملاقات کرنا ہوگا۔ اپنے پاس موجود دستاویزات کے ذریعہ یہ ثابت کرنا ہوگا کہ میں ہی وہ شخص ہوں، جس کا ووٹ ڈال دیا گیا۔

اگر این آر آئی ہوں تو پاسپورٹ بتانا ہوگا۔ اس کے بعد پریسائڈنگ آفیسر کی جانب سے فارم17 دیا جائے گا۔ اس کو پر کرنے کے بعد دستخط کرتے ہوئے پریسائڈنگ آفیسر کے حوالہ کرنا چاہئے۔

پریسائڈنگ آفیسر ہم کو بیالٹ پیپر حوالہ کرے گا اور ہم اپنی مرضی کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈال سکیں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سکشن 49(پی) کے تحت حاصل ووٹ کو صرف بیالٹ پیپر کے ذریعہ ہی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ای وی ایم مشین کے ذریعہ ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں رہے گی۔ اس طرح استعمال کردہ ووٹ کو پریسائڈنگ آفیسر خصوصی کور میں مہر بند کردیں گے۔

a3w
a3w