جھارکھنڈ پولیس کے دو سب انسپکٹرس پکڑے گئے۔ چمپئی سورین کی جاسوسی کرنے کا الزام۔ دھماکہ خیز دعویٰ
چیف منسٹر آسام ہیمنتا بسوا شرما نے آج یہ دھماکہ خیز دعویٰ کیا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سینئر لیڈر اور ریاستی وزیر چمپئی سورین کی جھارکھنڈ پولیس گزشتہ پانچ ماہ سے جاسوسی کررہی تھی۔
نئی دہلی: چیف منسٹر آسام ہیمنتا بسوا شرما نے آج یہ دھماکہ خیز دعویٰ کیا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سینئر لیڈر اور ریاستی وزیر چمپئی سورین کی جھارکھنڈ پولیس گزشتہ پانچ ماہ سے جاسوسی کررہی تھی۔
ہیمنتا شرما نے جو جھارکھنڈ انتخابات کے لیے بی جے پی کے شریک انتخابی انچارج بھی ہیں، دعویٰ کیا کہ چمپئی سورین کے حامیوں نے دہلی کی ایک ہوٹل میں جھارکھنڈ پولیس کی اسپیشل برانچ کے 2 سب انسپکٹرس کو پکڑا ہے، کیوں کہ وہ خفیہ طور پر اُن کا پیچھا کررہے تھے اور ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھ رہے تھے۔
توقع ہے کہ ہیمنتا شرما کے یہ انکشافات ایک سیاسی طوفان کھڑا کردیں گے، کیوں کہ چمپئی سورین نے ہیمنت سورین کی زیرقیادت جھارکھنڈ مکتی مورچہ سے تعلقات منقطع کرنے کے کافی اشارے دیے ہیں اور وہ ایک نیا سیاسی سفر شروع کرنے والے ہیں۔ چمپئی سورین کی پیر کی شام وزیر داخلہ امیت شاہ سے دہلی میں ملاقات کے بعد آسام کے چیف منسٹر نے صحافت کو بتایا تھا کہ بزرگ قبائلی لیڈر 30 اگست کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوں گے۔
جھارکھنڈ کے سابق چیف منسٹر نے ان دعوؤں کی تردید نہیں کی جس کی وجہ سے ان اطلاعات کو تقویت حاصل ہوئی کہ وہ عنقریب جے ایم ایم کو ایک بڑا جھٹکہ دینے والے ہیں۔ چہارشنبہ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہیمنتا شرما نے کہا کہ پکڑے گئے دونوں سب انسپکٹرس نے اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ دستوری عہدے پر فائز ایک شخص نے چمپئی سورین کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کا انھیں حکم دیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ہم ایسے اقدام کی پرزور مذمت کرتے ہیں جو جمہوری نظام کو ایک مذاق بناتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ سب انسپکٹرس کو دہلی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے اور اس معاملہ کی تحقیقات عنقریب شروع ہوں گی۔
گزشتہ چند دنوں سے چمپئی سورین کے بار بار دورہئ دہلی سے یہ باتیں شروع ہوگئی تھیں کہ وہ سیاسی پارٹی تبدیل کرنے والے ہیں، تاہم انھوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا تھا۔ چند دن پہلے چمپئی سورین نے ایک کھلا مکتوب تحریر کیا تھا اور چیف منسٹر کے عہدہ سے اچانک ہٹائے جانے پر اپنے کرب کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ سیاست میں ان کے سامنے کئی راستے کھلے ہیں۔