عمران ملک کو اپنی جارحیت کم نہیں کرنی چاہئے: شعیب اختر
بولر شعیب اختر نے نوجوان ہندوستانی بولر عمران ملک کی تعریف کی ہے اور نوجوان کو اپنی صلاحیتوں کو چمکانے کیلئے قیمتی مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر انہیں کوئی بلے باز مارے تو بھی ا نہیں اپنی جارحیت کو کم نہیں کرنا چاہئے۔
نئی دہلی: پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے نوجوان ہندوستانی بولر عمران ملک کی تعریف کی ہے اور نوجوان کو اپنی صلاحیتوں کو چمکانے کیلئے قیمتی مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر انہیں کوئی بلے باز مارے تو بھی ا نہیں اپنی جارحیت کو کم نہیں کرنا چاہئے۔
عمران نے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) 2022 کے دوران اپنی تیزرفتار سے سلیکٹرز کی توجہ مبذول کرائی تھی جہاں انہوں نے اس وقت لیگ کی تیز ترین گیند بازی کرتے ہوئے دہلی کیپٹلز کے خلاف 157 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کی۔
اس شاندار کارکردگی کے بعد عمران ملک ہندوستانی ٹیم میں منتخب ہوگئے۔ شعیب اختر نے کہا کہ وہ واقعی ایک اچھا بولر ہے اس کے پاس طاقتور رن اپ ہے اور رفتار بھی اچھی ہے۔ شعیب اختر نے کہاکہ عمران کو تیزی سے بولنگ کا فن اور وکٹ لینے کا فن سیکھنا چاہئے۔
اختر نے کہاکہ وکٹ لینے کا فن یہ ہے کہ کبھی بھی اپنی جارحیت کو کو کم نہ کریں۔ جب بلے باز آپ کو مار رہا ہو تو بھی سست بولنگ کے بارے میں نہ سوچیں۔ راولپندی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر نے مزید کہاکہ جب بھی آپ میدان میں قدم رکھتے ہیں تو صرف یہ سوچیں کہ گراؤنڈ کی ملکیت آپ کی ہونی چاہیے۔
یہ ایک عظیم ملک ہے جس کیلئے آپ کھیل رہے ہیں، اس لیے اپنے ہم وطنوں کے جذبات کو کبھی مجروح نہ کریں۔ پاکستانی بولر نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ عمران آنے والے وقت میں ہنر سیکھیں گے اور یقین دلایا کہ ضرورت پڑنے پر وہ مدد کیلئے تیار ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ فاسٹ بولر کو 157 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 162 تک جانے کیلئے کیا کرنا پڑتاہے، اختر نے کہا کہ جب میں بولنگ کرتا تھا تو 26 گز سے کرتا تھا اور عمران 22 گز سے کرتے ہیں۔ اگر وہ 22 سے 26 گز تک پہنچ جاتے ہیں تو وہ اس میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ بعض اوقات ایک ایکشن سے بولنگ کرتے ہوئے پٹھے تھک جاتے ہیں، پھر بولر مختلف مسلز کا استعمال کرتے ہوئے مختلف ایکشن آزماتا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے تیز گیند کرنے کا ریکارڈ شعیب اختر کے پاس ہے۔ انہوں نے 2003 کرکٹ ورلڈکپ کے دوران انگلینڈ کے خلاف 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کی تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ مجھے یہ ریکارڈ بنائے ہوئے 20 برس گزرچکے ہیں براہ کرم اس ریکارڈ کو توڑ دیں اور میں آپ کو گلے لگانے والا پہلا شخص بنوں گا۔ ویراٹ کوہلی کی فارم کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان کے سابق فاسٹ بولر نے اس اسٹائلش بلے باز کو جدید دور کا عظیم ترین بلے باز قرار دیا اور کہاکہ آئندہ 25 سنچریاں اسکور کرنا اور سچن ٹنڈولکر کے 100 سنچریوں کے ریکارڈ کی برابری کرنا مشکل ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کوہلی نے 1205 دنوں کا طویل انتظار اس وقت ختم کیا جب انہوں نے احمد آباد میں آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی کے چوتھے ٹسٹ میں سنچری مکمل کی تھی۔ یہ کوہلی کے ٹسٹ کیریر کی 28 ویں جبکہ 75 ویں بین الاقوامی سنچری تھی۔
شعیب اختر نے کہاکہ کپتانی نے ویراٹ کوہلی پر بہت اثر کیا۔ آخر کار وہ قیادت کے ذمہ داریوں سے آزاد ہوکر اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں وہ اب اپنی بیٹنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہے جسے وہ سب سے بہتر جانتے ہیں۔
اختر نے مزید کہاکہ مزید 20 تا 25 سنچریاں بنانا اور سچن کا ریکارڈ برابر کرنا یا توڑنا سب سے مشکل کام ہوگا لیکن مجھے یقین ہے کہ ویراٹ میں ذہنی طاقت ہے۔ وہ دنیا کا سب سے بڑا بلے باز ہے۔ اخر نے کہاکہ پاکستان کے موجودہ کپتان بابراعظم مستقبل میں کوہلی کی جگہ لیں گے لیکن اس وقت تک کوہلی کا کیریر ختم ہوچکا ہوگا۔