حیدرآباد

ڈاکٹروں نے 18ماہ کی بچی کی جان بچائی، معصوم کو راے پور سے حیدرآبادمنتقل کیاگیا

حیدرآبادکے ایک ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے ایک 18ماہ کی لڑکی کی جان بچائی جس نے اتفاقی طورپرچھربھگانے والی دواپی لی تھی۔ صحت بگڑنے کے بعد بھیلائی کی رہنے والی لڑکی کو ایرلفٹ کے ذریعہ راے پور سے حیدرآبادلایاگیا۔

حیدرآباد: حیدرآبادکے ایک ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے ایک 18ماہ کی لڑکی کی جان بچائی جس نے اتفاقی طورپرچھربھگانے والی دواپی لی تھی۔ صحت بگڑنے کے بعد بھیلائی کی رہنے والی لڑکی کو ایرلفٹ کے ذریعہ راے پور سے حیدرآبادلایاگیا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد میں نشہ آور ممنوعہ انجکشن کی فروخت۔ مہدی پٹنم کے ہاسپٹل سے5 افراد گرفتار
وائرل بخار کا تیز پھیلاؤ

سانس لینے میں دشواری کے بعداسے مقامی ہاسپٹل لے جایا گیا مگر بعد میں اسے راے پور کے ایک پاسپٹل میں شریک کرایاگیا جہاں سے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ بتایا جاتاہے کہ اس کمسن کے پھیپھڑے فیل ہوناشروع ہورہے تھے اورمکمل آلہ مصنوعی تنفس پر رکھنے کے باوجود وہ سانس لینے میں دشواری محسوس کررہی تھی۔

راے پور کے ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے کیمس کڈلیس کنڈاپور حیدرآباد کے ڈاکٹروں سے ربط پیدا کیاجہاں سے 6ماہرین کی ایک ٹیم نے جن میں 2انٹنسیویسٹ ایک پرفیوشنسٹس اور ایک کارڈیک سرجن شامل تھے‘راے پور کے لئے اڑان بھری۔ معائنہ کے بعد ماہرین کی ٹیم نے شدید نمونیہ کی تشخیص کی جو جراثیم کش میں پایڈرو کارینس کی وجہ سے تھا۔

لڑکی کے جسم میں آکسیجن کوپہونچانے کے لئے زیر استعمال وینٹی لیٹر غیرموثرثابت ہورہا تھا تب ماہرین نے لڑکی کی صحت کی حالت بہتربنانے اورسانس لینے میں سیورت فراہم کرنے کے لئے ECMDاستعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ لڑکی کے پیچیدہ علاج کے لئے دل اور پھیپھڑوں کی بائی پاس کرنے کے لئے اس کے گردن پر کینولہ لگایاگیا تاکہ اس کی جان بچائی جاسکے۔

یہ طریقہ کار انجام دینے کے بعد اس لڑکی کوپہلے ایمبولینس کے ذریعہ راے پور ایرپورٹ لے جایاگیا اوروہاں سے ایک چارٹر ایرایمبولینس کے ذریعہ حیدرآباد کے بیگم پیٹ ایرپورٹ منتقل کیاگیا۔

ایرپورٹ سے اس 18ماہ کی لڑکی کوکنڈاپور کے کیمس ہاسپٹل منتقل کیاگیا۔ کیمس ہاسپٹل میں لڑکی کو9 دنوں تک VA-ECMDپر رکھا گیاجہاں اس کی صحت میں بتدریج بہتری دیکھی گئی پھر اس کمسن بچی کو5یا6دنوں تک وینٹی لیٹر (مصنوعی آلہ تنفس) پررکھاگیا۔

بعدازاں بچی کوزائد (بھاری) آکسیجن کے بہاؤ پر رکھا گیا پھر اس کے بعدآکسیجن کی مقدار دی جانے لگی۔ اس دوران اینٹی بائیوٹکٹس کے ذریعہ انفیکشن کا علاج کیاگیا۔ 18دنوں کے علاج کے بعد لڑکی مکمل صحت یاب ہوگئی اور گزشتہ روز اس لڑکی کو کیمس ہاسپٹل سے ڈسچارج کردیاگیا۔

a3w
a3w