دہلی

ذات پات پر مبنی مردم شماری کی متفقہ تائید

سابق صدر کانگریس راہول گاندھی نے پیر کے دن کہا کہ ان کی پارٹی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ سی ڈبلیو سی(کانگریس ورکنگ کمیٹی) نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے حق میں متفقہ فیصلہ کیا ہے اور کانگریس زیراقتدار ریاستوں میں اس پر عمل ہوگا۔

نئی دہلی: سابق صدر کانگریس راہول گاندھی نے پیر کے دن کہا کہ ان کی پارٹی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ سی ڈبلیو سی(کانگریس ورکنگ کمیٹی) نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے حق میں متفقہ فیصلہ کیا ہے اور کانگریس زیراقتدار ریاستوں میں اس پر عمل ہوگا۔

متعلقہ خبریں
مودی، ذات پات پر مبنی مردم شماری زبان پر لانے سے تک ڈرتے ہیں : راہول گاندھی
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، سچ کی ہمیشہ جیت ہوگی: سدارامیا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت

پارٹی ہیڈکوارٹرس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ذات پات پر مبنی مردم شماری پر 4 گھنٹے تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے تاریخی تبادلہ خیال کیا۔ یہ متفقہ فیصلہ ہے۔ کسی نے بھی اس کی مخالفت نہیں کی۔ سی ڈبلیو سی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کی متفقہ تائید کی جائے۔

یہ ملک کے غریبوں کی نجات کے لئے ایک طاقتور ترقی پسندانہ قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں موجود چیف منسٹرس سدارامیا (کرناٹک) بھوپیش بگھیل (چھتیس گڑھ)‘ سکھویندر سنگھ سکھو(ہماچل پردیش) اور اشوک گہلوت(راجستھان) نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے۔ غور طلب ہے کہ راجستھان نے ہفتہ کی رات اعلان کیا تھا کہ وہ ذات پات پر مبنی سروے کرائے گی۔

یہ پوچھنے پر کہ آیا اپوزیشن انڈیا اتحاد میں شامل جماعتیں اس پر متفق ہیں‘ راہول گاندھی نے جواب دیا کہ کانگریس نے طئے کیا ہے کہ وہ کھلے دل سے ذات پات پر مبنی مردم شماری کی تائید کرے گی۔ وہ بی جے پی کو اس کے لئے مجبور کرے گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ہم برسراقتدار آنے کے بعد یہ کام کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد میں شامل بیشتر جماعتیں اس کی تائید کرتی ہیں۔ چند کو معمولی اختلاف ہوگا لیکن میں پُراعتماد ہوں کہ اکثریت اس کی تائید کرے گی۔ ہم فاشسٹ طاقت نہیں ہیں اور انہیں اس کے لئے مجبور نہیں کریں گے۔ اس سوال پر کہ وزیراعظم نریندر مودی‘ کانگریس پر ملک کو بانٹنے کا الزام عائد کررہے ہیں‘ راہول گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم بے ربط بیانات دے رہے ہیں۔

وزیراعظم‘ ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے کے اہل نہیں ہیں۔ کانگریس کے 4 چیف منسٹرس ہیں جن میں 3 او بی سی ہیں جبکہ بی جے پی کے پاس 10 چیف منسٹرس ہیں اور ان میں کتنے او بی سی ہیں؟ صرف ایک او بی سی ہے جو مدھیہ پردیش میں الیکشن کے بعد نہیں رہے گا۔

وزیراعظم دیگر پسماندہ طبقات کے لئے کام ہی نہیں کرتے۔ وہ انہیں اصل مسائل سے ہٹاتے ہیں۔ کانگریس قائد نے یہ ریمارک اس دن کیا جس دن الیکشن کمیشن نے 5 ریاستوں میں الیکشن الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔ اسی دوران کانگریس قائد سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ ملک گیر ذات پات پر مبنی مردم شماری کی 100 فیصد تائید کرتی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ان کی پارٹی کی اولین ترجیح ہے۔ سونیا گاندھی نے سی ڈبلیو سی اجلاس میں یہ ریمارک کیا۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔ سی ڈبلیو سی کی منظورہ قرارداد میں کہا گیا کہ پارٹی کی زیرقیادت بننے والی حکومت‘ ملک گیر ذات پات پر مبنی مردم شماری کرائے گی۔ پارٹی نے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کو جلد سے جلد 33 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔