مشرق وسطیٰ

انکل کیا مجھے قبرستان لے جا رہے ہیں؟ غزہ میں بچی کے سوال نے دل دہلا دیے

غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت نے لاتعداد انسانی المیے جنم دیے ہیں ملبے تلے دبی بچی کے زندہ نکلنے کے بعد سوال نے وہاں لوگوں کے دل دہلا دیے۔

غزہ: غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت نے لاتعداد انسانی المیے جنم دیے ہیں ملبے تلے دبی بچی کے زندہ نکلنے کے بعد سوال نے وہاں لوگوں کے دل دہلا دیے۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی

غاصب صہیونی ریاست کے غزہ پر ایک ماہ سے جاری فضائی اور زمینی حملوں میں 10 ہزار کے لگ بھگ معصوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 20 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ کیا رہائشی عمارتیں، کیا اسپتال اور کیا اسکول کچھ بھی اسرائیلی بربریت سے محفوظ نہیں اور غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

ریسکیو ادارے روزانہ ملبے تلے جوانوں، بچوں اور بوڑھوں کو لاشوں یا شدید زخمی حالت میں نکال رہے ہیں۔ گزشتہ روز جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی حملے میں ملیا میٹ ہونے والی عمارت سے چھوٹی بچی کو جب ریسکیو اہلکاروں نے باہر نکالا تو اس کے سوال نے وہاں موجود لوگوں کے دل دہلا دیے۔

بچی نے ملبے سے نکالنے پر ریسکیو اہلکار سے سوال کیا کہ انکل کیا مجھے قبرستان لے کر جا رہے ہیں؟ جس پر وہاں موجود ہر آنکھ پُر نم ہوگئی اور اہلکاروں نے جواب دیا نہیں بیٹی تم زندہ ہو اور مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہوتا ہے۔