دہلی

یو پی اے نے صرف خواب دکھائے، ہم پورے کر رہے ہیں: سیتا رمن

سیتارامن نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دور میں بینکوں کی حالت سے سبھی واقف ہیں۔ اب بینک ریکارڈ منافع کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔ بینکوں کے نان پرفارمنگ اثاثہ (این پی اے) میں کمی آئی ہے۔

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے 10 سالہ دور کو بدعنوانی، خاندان پرستی، اقربا پروری اور جھوٹے خواب دکھانے والادور قراردیتے ہوئے کہا کہ وہ خواب دکھاتے تھے، ہم خواب پورے کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
نرملا سیتارمن کے خلاف تحقیقات پر کرناٹک ہائی کورٹ کی روک
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
اقلیتوں کے بجٹ میں 38 فیصد تخفیف کی شدید مذمت: محمد علی شبیر

مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر تیسرے دن کی بحث کا آغاز کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا یوپی اے حکومت کے دور کے مقابلے میں ملک نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہر شعبے میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔

 کووڈ بحران کے بعد جہاں عالمی معاشی منظر نامہ دھندلا ہوتا جارہا ہے، وہیں ہندوستان کی اقتصادی ترقی حیران کن ہے۔ یہ سب مودی حکومت کی موثر پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دور میں 2 جی، کوئلہ وغیرہ جیسے گھپلوں کی بہتات تھی، سال 2014 کے بعد مسٹر مودی حکومت کی قیادت میں ‘سب کا ساتھ اور سب کا وکاس’ پالیسی کی وجہ سے ملک میں ہمہ جہت ترقی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت امریکہ، برطانیہ، یوروپی یونین اور چین کی معاشی صورتحال متزلزل ہے جبکہ ہندوستان کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ کئی عالمی ایجنسیوں اور ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ملک کی معیشت مسلسل مضبوط ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دور میں بینکوں کی حالت سے سبھی واقف ہیں۔ اب بینک ریکارڈ منافع کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔ بینکوں کے نان پرفارمنگ اثاثہ (این پی اے) میں کمی آئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے پچھلی سہ ماہی میں ریکارڈ منافع کمایا ہے۔

سیتا رمن نے کہا کہ آج ملک میں عالمی معیار کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تیار کیا جا رہا ہے۔ پہلے ٹیکنالوجی درآمد کی جاتی تھی، اب ملک ٹیکنالوجی برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور حکومت میں زیادہ تر پروجیکٹوں کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ ہوگا، وہ ہوگا، لیکن اب کہا جارہا ہے کہ ہو گیا، ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کے مدورائی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی تعمیر مرکزی حکومت کی لاگت سے ہورہی ہے۔ اس کی تعمیر میں ریاستی حکومت کا کوئی خرچ شامل نہیں ہے۔ اس معاملے میں ایوان کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے ارکان نے واک آؤٹ کیا۔