امریکی صدر جوبائیڈن نے خود کو "40 سالہ جوان” قرار دے دیا
جو بائیڈن نے ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کے نام ایک خط بھی تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کو شکست دے دیں گے اور یہی وقت ہے کہ پارٹی متحد ہوکر آگے بڑھے اور ٹرمپ کو ہرائے۔
واشنگٹن: امریکہ میں رواں سال ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹ امیدوار صدر بائیڈن نے خود کو 40 سالہ جواب قرار دے دیا۔ امریکہ میں رواں سال نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ صدر جو بائیڈن جب کہ ری پبلیکنز کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ امیدوار اور ایک دوسرے کے سخت حریف ہیں۔
جو بائیڈن زندگی کی 81 بہاریں دیکھ چکے ہیں اور بڑھتی عمر کے ساتھ ان کی یادداشت، بیٹھے بیٹھے کھو جانا، چلتے ہوئے لڑکھڑا جانا اور زبان لی لغزش جیسے کئی واقعات سامنے آنے کے بعد ان پر اپنی ہی جماعت کی جانب سے الیکشن دستبرداری کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے تاہم انہوں نے الیکشن سے دستبردار ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ازراہ تنفن 40 سال کا جوان قرار دے دیا اور کہا کہ وہ آخری دم تک لڑیں گے۔
جو بائیڈن نے ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کے نام ایک خط بھی تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کو شکست دے دیں گے اور یہی وقت ہے کہ پارٹی متحد ہوکر آگے بڑھے اور ٹرمپ کو ہرائے۔
دوسری طرف بائیڈن کے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بائیڈن انا پسند ہیں اور وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہیں صرف پچیسویں ترمیم سے ہی ہٹایا جاسکتا ہے۔
ادھر امریکی میڈیا میں یہ بھی رپورٹ کیا جا رہا ہے کہ سابق صدر بارک اوبامہ کی اہلیہ مشل اوباما بھی ڈیموکریٹ کی جانب سے صدارت کی مضبوط امیدوار ہوسکتی ہیں لیکن انہوں نے ابھی تک الیکشن لڑنے کی حامی نہیں بھری ہے۔