دہلی

آفتاب پوناوالا کا نارکوٹسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل : عہدیدار

شردھاوالکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پوناوالا کا آج یہاں روہینی علاقہ کے ایک ہاسپٹل میں تقریبا دو گھنٹوں تک نارکو انالائسس ٹسٹ کیا گیا۔ اِس کیس کی تحقیقات کے ایک حصہ کے طور پر یہ ٹسٹ کیا گیا۔

نئی دہلی: شردھاوالکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پوناوالا کا آج یہاں روہینی علاقہ کے ایک ہاسپٹل میں تقریبا دو گھنٹوں تک نارکو انالائسس ٹسٹ کیا گیا۔ اِس کیس کی تحقیقات کے ایک حصہ کے طور پر یہ ٹسٹ کیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ آفتاب کا نارکوٹسٹ پوری طرح کامیاب رہا اور اس کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پوناوالا صبح 8 بج کر 40 منٹ پر روہنی کے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر ہاسپٹل پہنچا جبکہ نارکوٹسٹ صبح تقریبا 10 بجے شروع ہوا۔ ٹسٹ کے بعد اسے آبزرویشن میں رکھا گیا۔

ٹسٹ کے دوران اس سے قتل سے پہلے پیش آنے والے واقعات کے بارے میں سلسلہ وار سوالات کئے گئے۔ یہ بھی دریافت کیا گیا کہ بعد میں اس نے لاش کے اعضاء کو کس طرح ٹھکانے لگایا۔ ایک ذریعہ نے بتایا کہ پوناوالا سے وہ تمام بنیادی سوالات بھی کئے گئے جو پولیس کی تفتیش کے دوران کئے گئے تھے۔

والکر کے ساتھ اس کے تعلقات کے آغاز سے لے کر دونوں کے درمیان مسائل پیدا ہونے تک اور ڈیٹنگ کے دوران کسی جسمانی حملہ کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس سے پوچھا گیا کہ آیا اس نے شردھاوالکر کا قتل کیا ہے تو اس نے ہاں میں جواب دیا اور کہا کہ اس نے غصہ کے عالم میں یہ قتل کیا تھا۔

لاش کے ٹکڑے کرنے کیلئے استعمال کئے گئے ہتھیار کے بارے میں پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس نے ایک آری کا استعمال کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پوناوالا نے بتایا کہ اس نے لاش کے حصوں کو مختلف جنگلاتی علاقوں میں پھینکا تھا۔ والکر کے فون کے بارے میں پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس نے فون پھینک دیا ہے لیکن مقام کی صراحت نہیں کی۔