4 مفرور بیویوں سے اترپردیش پولیس پریشان
مختارانصاری کے علاوہ عباس انصاری اور بہونکہت انصاری جیل میں بند ہے جبکہ مختارانصاری کے بڑے بھائی افضال انصاری کو بھی حال میں گرفتارکرلیاگیا۔ افشاں انصاری کے خلاف 9کیسس درج ہیں جن میں بعض کا تعلق منی لانڈرنگ سے ہے۔
لکھنو: چار عورتوں نے جو جرم میں براہ راست یا بالواسطہ ملوث نہیں ہیں‘ ساری اترپردیش پولیس کو پریشان کررکھا ہے۔ یہ عورتیں مافیا ڈانس کی بیویاں ہیں اور گذشتہ کئی ہفتوں سے فرار ہیں۔ ان کا نام مختلف فوجداری کیسس میں سازشی کے طور پر آیا ہے لیکن پولیس انہیں ابھی تک ڈھونڈ نہیں پائی۔
51 سالہ شائستہ پروین مقتول عتیق احمد کی بیوہ ہے وہ اترپردیش پولیس کی فہرست میں سب سے زیادہ مطلوب ہے۔ شائستہ پروین 24 فروری سے مفرور ہے۔ پریاگ راج میں اومیش پال قتل کیس کے ایک گواہ کو گولی ماری گئی تھی۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ شائستہ اس قتل کی منصوبہ ساز ہے اور اسی نے شوٹرس کو پیسہ دیاتھا۔ 13اپریل کو تیسرے لڑکے اسد کو جو قتل کا ایک شوٹرکہاجاتا ہے جھانسی نے ایس ٹی ایف نے گولی مارکرہلاک کردیا۔
دو دن بعد15اپریل کو عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو تین قاتلوں نے گولی ماردی۔ شائستہ کے شوہر‘بیٹا اور جیٹھ کی تدفین کساری مساری قبرستان میں عمل میں آئی تھی۔ شائستہ پروین آخری دیدار کیلئے نہیں آئی۔
ایس ٹی ایف قبرستان میں الرٹ تھی۔ اسے امیدتھی کہ شائستہ وہاں آئے گی اورخودکوقانون کے حوالے کردے گی۔ تقریباً4ماہ سے شائستہ کا کوئی پتہ نہیں۔ اس کے سرپر50ہزار روپئے انعام کا اعلان کردیاگیا ہے۔
پولیس کو پریشان کرنے والی دوسری عورت زینب فاطمہ ہے جو مقتول اشرف کی بیوہ ہے۔ زینب فاطمہ بھی اومیش پال قتل کے بعد سے فرار ہے۔ وہ بھی اپنے شوہر کے آخری دیدار کیلئے نہیں آئی۔ اومیش پال قتل سازش کیس میں زینب فاطمہ کا نام بھی آیا ہے۔
جائیداد کیلئے شائستہ اور زینب کے ٹکراؤ کی کہانیاں زیرگشت ہیں لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیٹھانی۔دیورانی یکجاروپوش ہیں اور دونوں کو سرینڈر کیلئے صحیح وقت کا انتظار ہے۔ تیسری مفرور بیوی افشاں انصاری جو جیل میں بند ڈان مختارانصاری کی بیوی ہے۔
مختارانصاری کے علاوہ عباس انصاری اور بہونکہت انصاری جیل میں بند ہے جبکہ مختارانصاری کے بڑے بھائی افضال انصاری کو بھی حال میں گرفتارکرلیاگیا۔ افشاں انصاری کے خلاف 9کیسس درج ہیں جن میں بعض کا تعلق منی لانڈرنگ سے ہے۔
پولیس نے انصاری بھائیوں کے تمام ممکنہ خفیہ ٹھکانوں پر دھاوے کئے لیکن افشاں انصاری ہنوز ان کی پہنچ سے باہرہے۔ چوتھی مفرور بیوی پائل مہیشوری ہے جو جرائم پیشہ سرغنہ سنجیومہیشوری جیوا کی بیوہ ہے جسے 7جون کو عدالت کے اندر گولی ماری گئی۔
پائل مہیشوری8جون کو سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کی زندگی خطرہ میں ہے۔ ایس ٹی ایف کے ایک سینئر عہدیدار کے بموجب ان چارعورتوں کی گرفتاری میں تاخیر سے یوپی پولیس کی امیج خراب ہوئی ہے۔
اس نے کہا کہ شائستہ پروین‘ زینب فاطمہ اور افشاں انصاری کے کیس میں برقعہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ یہ تینوں عورتیں‘ برقعہ پوش ہیں اور ٹھوس جانکاری ملنے تک انہیں گرفتارکرنا لگ بھگ ناممکن ہے۔ پائل بھی روپوش ہوگئی ہے اور اس کا پتہ چلانے میں وقت لگے گا۔