بہت ہی جلد مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت ہوگی: ممتا بنرجی
ترنمول کانگریس کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی اس تقریب میں شرکت نہیں کرے گی کیونکہ حکومت ’’غیر قانونی اور غیر جمہوری طریقے ‘‘سے بنائی جا رہی ہے۔
کلکتہ:وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں بی جے پی کے خلاف بڑی جیت کے بعد آج ایک بار پھر اشارہ دیا ہے کہ مرکز میں این ڈی اے کی حکومت غیر مستحکم ہے اور بہت ہی جلد انڈیا اتحاد مرکز میں باگ ڈور سنبھال سکتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزراء کی تقریب حلف برداری سے ایک دن قبل ہفتے کو ترنمول کانگریس کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی اس تقریب میں شرکت نہیں کرے گی کیونکہ حکومت ’’غیر قانونی اور غیر جمہوری طریقے ‘‘سے بنائی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کو اس مرتبہ اتحادیوں پر انحصار کرنا پڑ ے گا۔بالخصوص نتیش کماراور چندر بابو نائیڈوکی پارٹی پر ۔بی جے پی اکثریت سے 32سیٹیں دور ہیں
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ جن لوگوں نے 400 (لوک سبھا سیٹوں) کی بات کی تھی،وہ سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کر سکے۔ یہ نہ سوچیں کہ انڈیا اتحاد نے حکومت بنانے کا دعویٰ نہیں کیا ہے، ہم انتظار کر رہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ انڈیا اتحاد کی حکومت کب بنے گی۔ بعض اوقات حکومتیں صرف ایک دن چلتی ہیں۔کچھ بھی ہو سکتا ہے، کون جانتا ہے کہ یہ حکومت 15 دن بھی چل پائے گی؟
کانگریس اور سماج وادی پارٹی، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے جیسے اتحادیوں کے مضبوط مظاہرہ کی بدولت انڈیااتحاد 232 لوک سبھا سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے ۔
ترنمول پارلیمنٹ میں چوتھی سب سے بڑی پارٹی ہے اور انڈیا بلاک کے ممبران سب سے اوپر پانچ میں سے چار ہیں، لیکن یہ اتحاد ابھی بھی اکثریت کے لیے درکار تعداد سے بہت کم ہے۔
بی جے پی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئےبنرجی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سمیت بروٹ فورس کا استعمال کرتے ہوئے منظور کیے گئے قوانین کو منسوخ کر دینا چاہیے۔
اتوار کو حلف برداری کی تقریب سے متعلق انہوں نے کہاکہ ہم انہیں نیک خواہشات نہیں دے سکتے کیونکہ وہ غیر قانونی اور غیر جمہوری طریقے سے حکومت بنا رہے ہیں۔ وہ دوبارہ پارٹیاں توڑنے کی کوشش کریں گے۔ لیکن وہ اندر سے ٹوٹ جائیں گے کیونکہ بہت سے لوگ ناخوش ہیں۔ ہمیں حلف برداری کی تقریب کے لیے دعوت نامہ موصول نہیں ہوا اور ہم نہیں جائیں گے۔
انڈیا اتحاد کے تمام ممبران کو ایک میٹنگ کے لیے کلکتہ میں مدعو کرتے ہوئے بنگال کے وزیر اعلیٰ نے نشاندہی کی کہ ریاست نے لوک سبھا انتخابات کے سات مرحلوں میں سے ہر ایک میں 19 اپریل سے یکم جون کے درمیان ووٹ ڈالے ہیں۔
انتخابی عمل دو ماہ تک نہیں چل سکتا۔ ہم لوگوں کے مفاد میں اس تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہترنمول کانگریس نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 29 پر کامیابی حاصل کی ہے، جو کہ 22 سے بڑھ کر ہے، جب کہ بی جے پی کی تعداد 2019 میں 18 سے کم ہو کر اس بار 12 ہو گئی ہے۔
ترنمول کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سدیپ بندیوپادھیائے لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر ہوں گے اور کاکولی گھوش دستیدار ڈپٹی لیڈر ہوں گی۔ راجیہ سبھا میں پارٹی کی قیادت ڈیرک اوبرائن دوبارہ کریں گے اور پہلی بار رکن پارلیمنٹ ساگاریکا گھوش ڈپٹی لیڈر ہوں گی۔