حیدرآباد

سونیا گاندھی کی تعریف میں وجئے شانتی کا ٹویٹ سیاسی حلقوں میں ہلچل

بی جے پی سینئر لیڈر وجئے شانتی، جو لیڈی امیتابھ کے نام سے مشہور ہیں، نے کانگریس کی سابق سربراہ سونیا گاندھی کی تقریر کی تعریف میں ٹویٹ کیا جنہوں نے اتوار کو شہر کے مضافات میں ایک میگا ریلی سے خطاب کیا تھا۔

حیدرآباد: بی جے پی سینئر لیڈر وجئے شانتی، جو لیڈی امیتابھ کے نام سے مشہور ہیں، نے کانگریس کی سابق سربراہ سونیا گاندھی کی تقریر کی تعریف میں ٹویٹ کیا جنہوں نے اتوار کو شہر کے مضافات میں ایک میگا ریلی سے خطاب کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
بی آر ایس کے کئی ایم ایل ایز، کانگریس کے ربط میں: ایم ہنمنت راؤ
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
تلنگانہ تلی اتسو منانے کا فیصلہ، سونیا گاندھی کو مدعو کیا جائے گا

آج اپنے ٹویٹ میں وجے شانتی نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہول  گاندھی نے پارٹی کی وجئے بھیری میٹنگ میں الزام لگایا کہ بی آر ایس اور ایم آئی ایم شراکت داری میں کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کا یہ تبصرہ کہ مجلس دیگر ریاستوں میں کانگریس کو شکست دینے کی کوشش کر رہی ہے‘ بالکل بچکانی بات لگتی ہے۔

وجئے شانتی نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایم آئی ایم کو ملک میں کانگریس سے زیادہ اثر و رسوخ حاصل ہے  انہوں نے یہ بھی کہا کہ تلنگانہ کے عوام سونیا گاندھی کی ان کے سیاسی موقف کی ہمیشہ ستائش کریں گے اور یہ  تعریف سیاسی وابستگی سے  بالاتر ہے۔

وجئے شانتی کے اس ٹویٹ نے سیاسی حلقوں میں بی جے پی لیڈر کے مستقبل منصوبوں پر قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ کیا وہ تلنگانہ بی جے پی میں اپنی پوزیشن سے خوش نہیں ہیں؟ کیا انہوں  نے اپنے ٹویٹ کے ذریعہ اشارے دیے ہیں کہ وہ کانگریس پارٹی میں شامل ہوتے ہوئے سیاسی  وفاداری  تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ  سابق ایم پی وجئے شانتی نے حال ہی میں سیاست میں اپنے 25 سال مکمل کیے ہیں۔ وہ 1997 میں بی جے پی میں شامل ہوئیں اور پارٹی کی خواتین ونگ کی جنرل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔

انہوں نے 2005 میں بی جے پی چھوڑ کر ایک الگ سیاسی جماعت، تلی تلنگانہ شروع کی لیکن بعد میں اسے ٹی آر ایس (موجودہ بی آرا یس) میں ضم کر دیا۔ وہ 2009 میں میدک حلقہ سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئی تھیں۔