شمالی بھارت

اتراکھنڈ میں دینی مدرسہ کے انہدام کے بعد تشدد، فسادیوں کو نقصانات کی پابجائی کرنی ہوگی

ایک دینی مدرسہ کے انہدام کے بعد برپا تشدد میں کئی گاڑیوں اور بن بھول پورہ علاقہ میں پولیس اسٹیشن کو آگ لگادی گئی تھی۔

دہرہ دون: فسادیوں کی لگام کسنے کے اقدام میں حکومت ِ اتراکھنڈ نے پیر کے دن کہا کہ فسادیوں کو پبلک پراپرٹی کے نقصان کی پابجائی کرنی ہوگی۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
ہلدوانی فسادات کے مزید 3 ملزمین گرفتار
ہم موسیٰ پراجکٹ کے متاثرین کی مدد کریں گے: ہریش راؤ
عوامی احتجاج کے باعث حیڈرا کی رفتار گھٹ گئی
ہتک عزت کیس، چیف منسٹر کو 2ضمانتیں پیش کرنے کا حکم

حکومت نے ہلدوانی میں سنگباری‘ آتشزنی اور فائرنگ میں 6 جانوں کے اتلاف اور 100 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد یہ فیصلہ کیا۔

ایک دینی مدرسہ کے انہدام کے بعد برپا تشدد میں کئی گاڑیوں اور بن بھول پورہ علاقہ میں پولیس اسٹیشن کو آگ لگادی گئی تھی۔

ریاستی کابینہ نے فسادات اور بے چینی کے کیسس میں فسادیوں سے پبلک پراپرٹی کے نقصان کا جرمانہ وصول کرنے اسپیشل کلیمس ٹریبونل قائم کرنے آرڈیننس کی اجرائی کو منظوری دی۔

کابینی اجلاس کی صدارت کے بعد چیف منسٹر پشکرسنگھ دھامی نے ایکس پر کہا کہ ریاست میں امن درہم برہم کرنے والوں کو اب اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔

ایسے لوگوں کو اب بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔ فسادیوں کی نسلیں سزا کو یاد رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فسادیوں نے دیوبھومی کہلانے والی ریاست اتراکھنڈ کی امیج مسخ کردی۔