وژن 2030، سعودی عرب نے 6 سال قبل ہی بڑا ہدف حاصل کرلیا
سعودی وزیر نے بتایا کہ رضاکارانہ کام کے لیے قومی پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ لوگوں کی تعداد 2.1 ملین تک پہنچ گئی ہے جب کہ پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ اداروں کی تعداد 8,397 تک پہنچ گئی ہے۔
ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مملکت کو عصر حاضر سے ہم آہنگ کرنے کے لیے وژن 2030 دیا لیکن ایک اہم ہدف اس سے قبل ہی حاصل کر لیا۔ سعودی وژن 2030 کے مطابق مملکت میں رضاکاروں کی تعداد ایک مقررہ تعداد تک پہنچانی تھی اور یہ ہدف چھ سال قبل ہی مکمل کرلیا گیا ہے۔
العربیہ کے مطابق سعودی عرب کے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیر انجینیر احمد الراجحی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب میں رضاکاروں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
سعودی وزیر نے بتایا کہ رضاکارانہ کام کے لیے قومی پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ لوگوں کی تعداد 2.1 ملین تک پہنچ گئی ہے جب کہ پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ اداروں کی تعداد 8,397 تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں رضاکارانہ مواقع کی تعداد تقریباً 440,000 تک پہنچ گئی۔ رضاکارانہ اوقات کار کی تعداد 59 ملین سے زیادہ رضاکارانہ گھنٹے ہے، جب کہ رضاکارانہ کام کے نتیجے میں معاشی بحالی کا حجم ایک اعشاریہ دو ارب ریال تک پہنچ گیا ہے۔
سعودی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ مملکت میں رضاکارانہ خدمات نے سعودی عرب میں پیشہ ورانہ رضاکارانہ انڈیکس میں تقریباً 11 فیصد اضافہ حاصل کیا ہے، جو عالمی سطح پر 5 فیصد کے مقابلے میں ایک بہترین اضافہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رضاکارانہ کام معاشروں کو آگے بڑھانے کا ایک ذریعہ ہے۔ معاشرے کے ارکان کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کی علامت ہے۔ اس کے اثرات معاشرے اور قوم کی زندگی میں مثبت طور پر ظاہر ہوتے ہیں، جس کی وژن 2030 سے واضح طور پر تصدیق ہوتی ہے۔