تلنگانہ

ونپرتی اسپتال کا دورہ، صدر تلنگانہ کویتا نے عملے کی کمی اور ادویات کی قلت پر تشویش ظاہر کی

اسی طرح گائنا کولوجی شعبے میں ڈاکٹرز کی تعداد بہت کم ہے، اور موجودہ ڈاکٹرز اپنی محنت کے باوجود تمام مریضوں کو مکمل خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ کویتا نے حکومت سے شعبہ امراض نسواں میں ڈاکٹروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فوری مطالبہ کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ ناگزیر ہے، صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کہا ہے کہ ریاست میں صحت مند تلنگانہ کے قیام کے لیے اسپتالوں میں سہولیات اور عملے کی کمی پر فوری اقدامات کیے جائیں۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

کویتا نے آج ونپرتی کے سرکاری اسپتال کا تفصیلی دورہ کیا، جہاں انہوں نے اسپتال میں دستیاب سہولیات، خدمات اور عملے کی صورتحال کا جائزہ لیا اور مریضوں و اسٹاف سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ماں و بچے کی دیکھ بھال کے لیے قائم یہ مرکز بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے بہتر ہے، تاہم عملے کی کمی اسپتال کی کارکردگی کو متاثر کر رہی ہے۔

صدر تلنگانہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسپتال میں عملے کی تعداد میں فوری اضافہ کیا جائے تاکہ مریضوں کو بہتر طبی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسپتال ٹاؤن سے دور ہونے کی وجہ سے مریضوں کو ٹیسٹ کروانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، اور ریڈیولوجی شعبے میں مستقل عملہ موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے عام لوگ ٹیسٹ کے لیے پریشانی کا شکار ہیں۔

اسی طرح گائنا کولوجی شعبے میں ڈاکٹرز کی تعداد بہت کم ہے، اور موجودہ ڈاکٹرز اپنی محنت کے باوجود تمام مریضوں کو مکمل خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ کویتا نے حکومت سے شعبہ امراض نسواں میں ڈاکٹروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فوری مطالبہ کیا۔

کویتا نے اسپتال کی حالت زار پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صفائی، کیئر ٹیکرز اور سکیورٹی اسٹاف کی پچھلے تین ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں، جبکہ اسپتال کے مینٹیننس کے لیے بھی کوئی رقم مختص نہیں کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیکل اسٹور میں ادویات کی کمی عوام کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن رہی ہے۔

صدر تلنگانہ نے کہا کہ وہ دو روز تک ونپرتی میں قیام کریں گی اور منڈل سطح پر بھی عوامی مسائل کا جائزہ لیں گی۔ انہوں نے زور دیا کہ صحت مند تلنگانہ تب ہی ممکن ہے جب ریاست میں مضبوط نظام صحت موجود ہو اور اسپتالوں میں سہولیات مکمل ہوں تاکہ عوام تک بہتر طبی خدمات پہنچ سکیں۔