شمالی بھارت

سلطان پیالیس کے انہدام پر پٹنہ ہائیکورٹ نے لگائی روک

عدالت کے حکم سے ہیریٹیج کے شائقین اور دیگر شہریوں کو بڑی راحت ملی۔ پی آئی ایل پٹنہ کے ایک نوجوان وکیل نے داخل کی تھی اور کیس کی یہ پہلی سماعت تھی۔ سلطان پیالیس کو عام طورپر پری واہن بھون کے نام سے جانا جاتا ہے۔

پٹنہ: پٹنہ ہائی کورٹ نے حکومت ِ بہار سے تاریخی سلطان پیالیس کو فائیو اسٹار تعمیر کرنے کے لئے ڈھانے کے فیصلہ پر جواب مانگا۔ اس نے قلب شہر میں واقع 100 سال پرانی عمارت کا مجوزہ انہدام روک دیا۔ 1922 میں بیرسٹر سر سلطان احمد کے تعمیر کردہ محل کا انہدام روکنے کا حکم عدالت نے جمعہ کے دن مفادِ عامہ کی ایک درخواست (پی آئی ایل) کی آن لائن سماعت کے دوران دیا۔

 عدالت کے حکم سے ہیریٹیج کے شائقین اور دیگر شہریوں کو بڑی راحت ملی۔ پی آئی ایل پٹنہ کے ایک نوجوان وکیل نے داخل کی تھی اور کیس کی یہ پہلی سماعت تھی۔ سلطان پیالیس کو عام طورپر پری واہن بھون کے نام سے جانا جاتا ہے۔ عدالت نے حکومت ِ بہار سے پوچھا کہ وہ 100 سالہ ہیریٹیج بلڈنگ کو کیوں ڈھانا چاہتی ہے۔

 اس نے 8 ہفتوں میں جواب مانگا۔ نتیش کمار حکومت نے جون کے وسط میں اعلان کیا تھا کہ اس نے پٹنہ میں 3 فائیو اسٹار ہوٹلوں کی تعمیر کی منظوری دی ہے جن میں ایک سلطان پیالیس کی جگہ بنے گی۔ درخواست گزار امرجیت(28 سالہ) نے جو پیشہ سے وکیل ہیت راجستھان کی مثال دی جہاں ہیریٹیج بلڈنگس کا تحفظ کیا جاتا ہے۔

انہیں ہوٹل اور دیگر مقامات کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ غور طلب ہے کہ سلطان پیالیس کا ذکر حکومت ِ بہار کی 2008 کی اشاعت ”پٹنہ: اے مانومنٹل ہسٹری“ میں ملتا ہے۔ سلطان پیالیس‘ اسلامی فن ِ تعمیر کی خوبصورت مثال ہے۔ یہ عمارت 4  ایکڑ کے کیمپس کے اندر واقع ہے۔

تاریخی گارڈنر روڈ (موجودہ نام بیرچند روڈ) پر واقع سلطان پیالیس‘ پٹنہ کے ممتاز قانون داں بیرسٹر سر سلطان احمد نے 1922میں تعمیر کرایا تھا۔ وہ پٹنہ ہائی کورٹ کے جج بھی رہے۔ وہ 1923 تا 1930  پٹنہ یونیورسٹی کے پہلے ہندوستانی وائس چانسلر تھے۔

 وہ بعدازاں وائسرائے کی اکزیکٹیو کونسل (لا اینڈ انفارمیشن) کے رکن بنے تھے۔ وہ 1930 کے دہے میں لندن میں تاریخی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس میں حصہ لینے والے ہندوستانی وفد میں مہاتما گاندھی کے ساتھ شامل تھے۔

a3w
a3w